ریاض (جیوڈیسک) سعودی کابینہ نے معیشت کی بہتری کے لئے تیل کے بجائے متبادل توانائی کے منصوبوں کے جامع پلان ”ویژن 2030” کی منظوری دے دی۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیرصدارت کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ملکی معیشت کی بہتری کے لئے تیل کے بجائے دیگر ذرائع پر انحصار کرنے پر بحث کی گئی جس کے بعد کابینہ نے “ویژن 2030″ کی منظوری دے دی جس کے مطابق سعودی معیشت بتدریج تیل کے بجائے صنعت و تجارت کے دوسرے شعبوں پر استوار کی جائے گی۔
سعودی معیشت کی ترقی میں نجی اور غیرملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جائے گی اور تیل کی آمدن پر انحصار کم سے کم کردیا جائے گا۔
سعودی عرب کے نائب ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان اس نئے منصوبے کے محرک ہیں جس کے حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ ویژن 2030 منصوبے کے تحت سرکاری اثاثوں کو فروخت کیا جائے گا، ٹیکسوں کی شرح بڑھائی جائے گی، اخراجات میں کٹوتی کی جائے گی،زرمبادلہ کے ذخائر کے انتظام میں بھی بنیادی تبدیلی لائی جائے گی اور نجی شعبے کے لیے قومی معیشت کی ترقی میں زیادہ کردار ادا کرنے کے مواقع پیدا کیے جائیں گے۔
“ویژن 2030″ کے تحت شہزادہ محمد بن سلمان نے سرکاری تیل کمپنی آرامکو کے 5 فی صد حصص آئندہ سال کے اوائل تک فروخت کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ آرامکو تیل کی مارکیٹ میں سرمائے کے اعتبار سے دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ہے۔