نیوم (جیوڈیسک) سعودی عرب نے ایک مرتبہ پھر سول سوسائٹی کے گرفتار کارکنان کے بارے میں کینیڈا کے ’’ حیران کن ‘‘ مؤقف اور اس کی حکومت کے منفی بیان کو مسترد کردیا ہے۔
سعودی کابینہ کا منگل کے روز نیوم میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے زیر صدارت اجلاس ہوا ۔ انھوں نے سعودی وزراء کے ساتھ مختلف امور کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔اجلاس میں سعودی ولی عہد شہزاد ہ محمد بن سلمان بھی شریک تھے۔
اجلاس میں خطے اور دنیا بھر میں رونما ہونے والے تازہ واقعات میں تازہ پیش رفت کے بارے میں مختلف رپورٹس کا جائزہ لیا گیا۔ کابینہ نے کینیڈا کی حکومت کے منفی اور حیران کن موقف کو یکسر مسترد کردیا اور کہا کہ سول سوسائٹی کے کارکنان سے متعلق اس کا مؤقف کسی درست اطلاع اور حقائق پر مبنی نہیں ہے۔
اجلاس میں واضح کیا گیا کہ ان کارکنان کو پبلک پراسیکیوشن کی مجاز اتھارٹی نے مختلف جرائم کے ارتکاب کے الزام میں حراست میں لیا ہے اور ان کی گرفتاری باقاعدہ قانونی طریق کار کے عین مطابق عمل میں آئی تھی۔اس میں تحقیقات اور ملزموں کے خلاف مقدمے کی سماعت کے دوران میں ان کے حقوق کی مکمل ضمانت دی گئی ہے۔سعودی عرب بین الاقوامی کنونشنوں ، اصولوں اور اقدار کا مکمل پاسدار ہے ۔ان میں ہر ریاست کی خود مختاری کے احترام اور اس کے داخلی امور میں مداخلت نہ کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
سعودی عرب کے میڈیا کے وزیر عواد بن صالح العواد نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ کابینہ نے حج سیزن کے دوران میں مختلف حکومتی اداروں اور غیر سرکاری ایجنسیوں کی جانب سے عازمین کو خدمات ،آالات اور سہولتیں مہیا کرنے کے لیے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا تاکہ عازمین کرام مکمل اطمینان کے ساتھ مناسکِ حج ادا کرسکیں ۔