واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے واشنگٹن میں امریکا کے خصوصی ایلچی برائے یمن ٹِم لنڈرکنگ سے ملاقات کی ہے اور ان سے یمن کی تازہ صورت حال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔
ملاقات میں امریکا کی قومی سلامتی کونسل کے رابطہ کار برائے مشرقِ اوسط اور شمالی افریقا بریٹ میکگرک بھی موجود تھے۔
شہزادہ خالد نے ٹِم لنڈرکنگ سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی عرب کی جانب سے برادر یمنی عوام اور ان کی قانونی حکومت کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
انھوں نے یمن میں جاری بحران کے سیاسی حل کے ضمن میں ہونے والی حالیہ کوششوں کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا ہے تاکہ جنگ زدہ ملک میں امن واستحکام لایا جاسکے۔
شہزادہ خالد بن سلمان جنوری میں ڈیموکریٹک صدر جوبائیڈن کے وائٹ ہاؤس میں منصب سنبھالنے کے بعد امریکا کا دورہ کرنے والے سعودی عرب کے پہلے اعلیٰ عہدہ دار ہیں۔
انھوں نے منگل کے روز امریکی وزیردفاع لائیڈ آسٹن ،جائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک مِلر اور دوسرے اعلیٰ عہدے داروں سے ملاقاتیں کی تھیں اور ان سے دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے بارے میں تبادلہ خیال کیا تھا۔
پینٹاگان کے پریس سیکریٹری جان کربی نے بعد میں ایک بیان میں کہا کہ امریکی وزیردفاع لائیڈ آسٹن اورجنرل مارک مِلر نے شہزادہ خالد سے گفتگو میں سرحدپارحملوں کے مقابلے میں سعودی عرب کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے حقِ دفاع کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
یمن سے ایران کے حمایت یافتہ حوثی شیعہ باغی سعودی عرب کے جنوب میں واقع شہروں اور شہری تنصیبات کو روزانہ ہی ڈرون اور میزائل حملوں میں نشانہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن سعودی عرب کا فضائی دفاعی نظام حوثیوں کے ان حملوں کومسلسل ناکام بنا رہا ہے۔
جان کربی نے کہا کہ سیکریٹری آسٹن نے امریکا کے اس پختہ عزم کا اظہار کیا کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ دفاع کے شعبے میں شراکت داری جاری رکھے گا۔ انڈر سیکریٹری برائے دفاعی پالیسی کولن کاہل نے بھی شہزادہ خالد سے ملاقات کی اور امریکا اور سعودی عرب کے درمیان دفاع کے شعبے میں شراکت داری جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔