برلن (جیوڈیسک) جرمن حکومت کا موقف ہے کہ سعودی عرب خطے میں تنازعات کے حل کے لیے جرمنی کا ایک کلیدی حلیف ہے۔ اس خفیہ ادارے کی رپورٹ کے مطابق، ”ماضی میں سعودی شاہی خاندان کی جانب سے سفارتی معاملات میں محتاط رویہ اپنایا گیا، تاہم اب یہ خاندان مداخلت کے ذریعے قائدانہ کردار کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
اس رپورٹ میں خصوصا نائب والی عہد محمد بن سلمان پر توجہ کی گئی ہے ، جن کے پاس دفاع سمیت متعدد اہم محکمے ہیں۔ بی این ڈی کے مطابق نائب ولی عہد اور ان کے والد شاہ سلمان جنہیں رواں برس جنوری میں بادشاہت کا منصب حاصل ہوا، عرب دنیا میں خود کو ’ایک قائد‘ کی حیثیت سے منوانا چاہتے ہیں اور اسی وجہ سے ان کی توجہ خارجہ پالیسی پر مرکوز ہے جب کہ وہ عسکری عنصر کو شامل کر کے خطے میں نئے اتحادی بنانا چاہتے ہیں۔
اس رپورٹ پر اپنے تبصرے میں جرمن حکومت کے ترجمان اشٹیفان زائبرٹ نے کہا کہ برلن حکومت خطے میں سعودی عرب کے کردار کو نہایت اہمیت دیتے ہے، ”بی این ڈی کی جانب سے سامنے آنے والا جائزہ جرمن حکومت کی اس پالیسی سے مطابقت نہیں رکھتا۔“انہوں نے زور دے کر کہا کہ خطے میں سعودی عرب انتہائی اہمیت کا حامل ملک ہے۔