الریاض (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے شاہی فرمان کے تحت حکومت میں کئی نئی عہدیدار تعینات کیے ہیں اور متعدد عہدیداروں کو سبکدوش کر دیا گیا ہے۔
شاہی فرمان کے تحت فہد العیسیٰ کو شاہی دیوان کا چیئرمین تعینات کیا گیا ہے۔
اسی طرح شاہ سلمان کے حکم کے تحت وزارت صنعت معدنیات کے قیام کا بھی اعلان کرتے ہوئے بندر الخریف کو وزیر صنعت مقرر کیا گیا ہے۔ اسی طرح ریاض ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا نام تبدیل کرکے الریاض شاہی اتھارٹی رکھا گیا ہے۔
خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے فرامین کے تحت درج ذیل نئے اقدامات اور تقرریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔
الریاض سٹی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا نام تبدیل کرکے الریاض رائل اتھارٹی رکھا گیا ہے۔
وزارت توانائی ، صنعت و قدرتی وسائل کو تبدیل کرکے صرف وزارت توانائی رکھا گیا ہے جب کہ صنعت اور معدنیات کے لیے الگ سے وزارت قائم کی گئی ہے۔
نئی وزارت کو صنعت معدنی وسائل کا نام دیا گیا ہے۔
شاہی فرمان کے تحت مصنوعی ذہانت کے لیے سعودی اتھارٹی کے نام سے ایک نیا ادارہ قائم کیا گیا ہے جو براہ راست وزارت کونسل کے سربراہ کے ماتحت کام کرے گا۔ وزارت کونسل کے وائس چیئرمین کے ماتحت اس کا ایک بورڈ قائم کیا جائے گا۔
مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا جمع کرنے کے لیے نیشنل انفارمیشن سینٹر کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
جنرل مانیٹرنگ دیوان کو دیوان عام المحاسبہ میں تبدیل کیا گیا ہے۔ فہد بن محمد العیسیٰ کو شاہی دیوان کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے جنہیں ایک وزیر کے برابر پروٹوکول دیا جائے گا۔
بندر ابراہیم الخریف کو وزیر صنعت ومعدنی وسائل، ڈاکٹر بندر محمد بندر العیبان کو شاہی دیوان کا مشیر،ڈاکٹر عواد العواد کو انسانی حقوق کمیٹی کا چیئرمین، مازابراہیم الکھموس کو نیشنل کمیشن برائے انسداد بدعنوانی کا چیئرمین، عقلاء العقلاء کو شاہی دیوان کا وائس چیئرمین مقر رکیا گیا۔
ڈآکٹر تماضر بنت یوسف الرماح کووزارت لیبر وسماجی بہبود کے عہدے سے سبکدوش کر دیا گیا۔ اسی طرح شاہی فرمان کے تحت ڈاکٹر خلیل بن مصلح الثقفی کو محکمہ موسمیات و تحفظ ماحولیات کے عہدے سے ہٹا دیا اور ڈاکٹر خالد بن عبدالمحسن المحیسن کو بھی ان کے عہدے سے بر طرف کر دیا گیا۔