سعودی عرب (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب کی وزارت صحت نے کرونا وبا کے حوالے سے آنے والے دن زیادہ اہم اور خطرناک قرار دیتے ہوئے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ وبا کی روک تھام کے لیے حکومت کے وضع کردہ ضابطہ اخلاق کی سختی سے پابندی کریں۔
وزارت صحت نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ عیدالفطر کے ایام افسوس کے دنوں میں نہیں بدلنے چاہئیں۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ شہری کرونا ایس او پیز پر سختی کے ساتھ عمل کریں۔
سعودی عرب کی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے اتوار کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم اس وقت کو کنٹرول کرنے کے لیے تمام تر کوششیں بروئے کار لاتے ہوئے وبا کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ آنے والے دن بالخصوص عید کے ایام زیادہ حساس اور اہم ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان کا کہنا تھا کہ مملکت میں کرونا ویکسین لگوانے کا عمل تیزی کے ساتھ جاری ہے۔ اب تک کرونا ویکسین کا کوئی منفی اثر سامنے نہیں آیا اور ویکسین کے نتیجے میں کسی شہری کی وفات کی کوئی خبر نہیں ملی ہے۔ انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ ویکسین کے حوالے سے افواہوں پر کان نہ دھریں بلکہ اس حوالے سے سرکاری سطح پر باقاعدہ طور پر جاری ہونے والے بیانات پر توجہ دیں۔ ترجمان نے کہا کہ اگر ویکسین لگوانے کے نتیجے میں کسی شہری کو اپنے جسم میں کسی عارضے کی شکایت ہوتی ہے تو وہ فوری طور پر قریبی ہسپتال سے رجوع کرے۔
ادھر سعودی عرب کی وزارت تجارت کے ترجمان عبدالرحمان الحسین نے کہا ہے کہ تمام تجارتی مراکز میں کرونا ایس او پیز پر عمل درآمد ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عید الفطر کے ایام زیادہ اہم ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ وزارت تجارت دوسرے محکموں کے ساتھ مل کر چوبیس گھنٹے تجارتی سرگرمیوں کے دوران شہریوں کے کرونا ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ نماز فجر کے بعد دکانیں کھونے کی اجازت دی گئی ہے تاہم وبا زیادہ پھیلنے کی صورت میں شہریوں کو بازاروں کا رخ نہ کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں وزارت صحت کے مطابق گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 937 کیسز کی تصدیق کی گئی ہے جس کے بعد متاثرہ کرونا مریضوں کی کل تعداد 4 لاکھ 19 ہزار 348 ہو گئی ہے۔ فعال کیسز کی تعداد 9705 ہے جب کہ 1351 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ گذشتہ چوبیس گھںٹوں کے دوران مزید 1120 افراد صحت یاب ہو گئے۔