ریاض (جیوڈیسک) سعودی عرب کے سرکاری ترجمان کے مطابق 90 سالہ سعودی فرمانروا شاہ عبد اللہ بن عبد العزیز اسپتال میں انتقال کر گئے۔ انہیں تین ہفتے قبل نمونیا کی شکایت پر اسپتال داخل کرایا گیا۔
خادم الحرمین الشریفین شاہ عبداللہ بن عبد العزیز بن عبد الرحمن بن فیصل بن ترکی بن عبداللہ بن محمد بن سعود یکم اگست 1924ء کو پیدا ہوئے۔ یکم اگست 2005ء کو انہوں نے اپنے رضاعی بھائی شاہ فہد کی وفات کے بعد تخت کو کامیابی سے سنبھالا۔ وہ سعود گھرانے کے سربراہ بھی تھے۔ 1961 میں مکہ کے میئر بنے۔ 1962 میں وہ سعودی نیشنل گارڈ کے کمانڈر منتخب ہوئے۔
مارچ 1975 میں شاہ خالد نے شہزادہ عبداللہ بن عبد العزیز کو نائب وزیر اعظم مقرر کیا۔ شاہ عبداللہ نے اپنے دور میں خواتین کو ووٹ ڈالنے اور اولمپکس کھیلوں میں حصہ لینے کا حق دیا۔
شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے اپنے دور اقتدار میں امریکا اور برطانیہ کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کئے۔ دونوں ممالک سے اربوں ڈالر کا دفاعی ساز و سامان خریدا۔ شاہ عبداللہ تین ہفتوں سے اسپتال میں داخل تھے۔ جہاں ان کے پھیپھڑوں کا علاج جاری تھا۔
وزیر اعظم نواز شریف بھی ان کی عیادت کرنے خصوصی طور پر سعودی عرب گئے تھے۔ شاہ عبداللہ کی چار بیویاں تھیں۔ سات بیٹے اور 15 بیٹیاں ہیں۔ شاہ عبداللہ 18 ارب ڈالر کے اثاثوں کے ساتھ دنیا کے چوتھے امیر ترین سربراہ مملکت تھے۔
ترجمان کے مطابق ولی عہد اور شاہ عبداللہ کے چھوٹے بھائی شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز کو نیا فرمانروا مقرر کر دیا گیا ہے۔