سعودی عرب (جیوڈیسک) کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آلِ شیخ نے نائیجیریا میں بوکو حرام نامی جنگجو تنطیم کی جانب سے 200 سے زائد طالبات کو اغوا کرنے کی مذمت کرتے ہوئے انہیں گمراہ قرار دیا ہے۔
انہوں نے عربی روزنامہ الحیات سے گفتگو کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا اور اس کی تفصیلات العربیہ ویب سائٹ پر نشر کی گئی ہیں جس میں مفتی اعظم نے کہا ہے کہ بوکو حرام اسلامی تشخص کو داغدار کررہا ہے۔
انہوں نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ بوکو حرام کو برا راستہ اختیار کرنے پر متنبہ کیا جانا چاہئے اور اس ( تنظیم) کو رد کرنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ ”ایسے گروہ سیدھے راستے پر نہیں ہیں کیونکہ اسلام لوگوں کو اغوا کرنے ،انھیں ہلاک کرنے اور ان کے خلاف جارحیت کا مخالف ہے۔اسی طرح اغوا شدہ لڑکیوں کے ساتھ شادی کی بھی اجازت نہیں ہے”۔
سعودی مفتیِ اعظم سے قبل عالم اسلام کی نمایاں مذہبی شخصیات نے بوکو حرام کے سربراہ ابوبکر شیخاؤ کے اس بیان کی مذمت کی ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ اللہ نے انھیں اغوا شدہ لڑکیوں کو فروخت کرنے اور جبری دلھنیں بنانے کا حکم دیا ہے۔