دبئی (جیوڈیسک) 25 اور 33 سالہ دونوں خواتین کو ایک مہینہ پہلے حراست میں لیا گیا تھا۔
انسانی حقوق کے رضاکار بتاتے ہیں کہ سعودی عرب میں پہلی بار خواتین ڈرائیوروں کو اتنے طویل عرصہ تک زیر حراست رکھا گیا اور ان کے مقدمے ریاض کی سپیشل کریمنل کورٹ میں بھیجے گئے ہیں۔
ان خواتین کو ڈرائیونگ پر پابندی کی خلاف ورزی پر نہیں بلکہ انٹرنیٹ پر اختلاف رائے ظاہر کرنے پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ دونوں خواتین کے وکیلوں نے مقدمہ سپیشل کورٹ منتقل کرنے کے فیصلہ پر فوری اپیل دائر کر دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپیلوں پر آئندہ کچھ دنوں میں فیصلہ سامنے آ جائے گا۔