اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس رولز پر وضاحت جاری کر دی۔
مرکزی بینک کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ ہفتے تحفظ اکنامک ایکٹ 1992 کے تحت رولز جاری کیے، ان رولزکے تحت غیرملکی کرنسی اکاؤنٹ رکھنے والوں کو اسٹیٹ بینک سے عمومی یا خصوصی اجازت لینے کیلئے کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ غیرملکی اکاؤنٹ میں بیرون ملک سے آنے والی ترسیلات یا پاکستان سے باہر جاری کیے جانے والے ٹریول چیک سے حاصل رقوم جمع کروائی جاسکتی ہیں۔
اعلامیے کے مطابق غیرملکی اکاؤنٹس میں حکومت پاکستان کی طرف سے جاری کردہ سیکورٹیز کو کیش کروا کر حاصل کردہ رقم بھی جمع کروائی جاسکتی ہے، انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والے پاکستانی اپنے اکاؤنٹ میں غیرملکی کرنسی اکاؤنٹ آپریٹ کرسکتے ہیں۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ حالیہ جاری کردہ رولز کا مقصد غیرملکی اکاؤنٹس رکھنے والوں کو ریگولیٹری فریم ورک مہیا کرنا ہے۔
وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ ان رولز کا مقصد اسٹیٹ بینک کی طرف سے غیرملکی زر مبادلہ رجیم کو مستحکم کرنا ہے، اسٹیٹ بینک بینکنگ چینل کے ذریعے تمام افراد کو ضرورت کے تحت غیرملکی کرنسی مہیا کرنے کی سہولت جاری رکھے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے وزارت خزانہ نے غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس میں بیرون ممالک سے ترسیلات جمع کرانے کے لیے طریقہ کار جاری کیا تھا۔