اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے حج کوٹہ پالیسی مسترد کرتے ہوئے ٹور آپریٹرز کا پچاس فیصد کوٹہ بحال کر دیا ہے ، چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کہتے ہیں اداروں کی ساکھ اتنی خراب ہو چکی ہے کہ اچھے کام پر بھی انگلیاں اٹھتی ہیں ۔ حج کوٹہ پالیسی کیس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی ۔
ٹور آپریٹرز کے وکیل عابد زبیری نے کہا کہ پالیسی حکومت نے ہی بنانا تھی تو کمیٹی کیوں قائم کی گئی ، حکومتی پالیسی عدالتی احکامات کے برعکس ہے ۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ معاملہ اداروں پر عدم اعتماد کا ہے ، اداروں کی ساکھ اتنی خراب ہو چکی ہے کہ اچھے کام پر بھی انگلیاں اٹھتی ہیں ، کارکردگی اچھی تھی تو پچاس پچاس فیصد کا کوٹہ برقرار کیوں نہیں رکھا ۔ کیا ٹور آپریٹرز کیلئے متعین کیا گیا کوٹہ ہمیشہ کیلئے تھا ۔
کوٹے میں تبدیلی سے پہلے دوسرے فریق سے مشاورت کرنا لینا بہتر تھا ، آخری وقت میں کوٹہ تبدیل کرنے سے کیا ٹور آپریٹرز کے حقوق متاثر نہیں ہوتے ، عدالت نے دلائل سننے کے بعد مقدمے کا مختصر فیصلہ جاری کرتے ہوئے حج کوٹہ پالیسی مسترد کر دی ، عدالت نے ٹور آپریٹرز کا پچاس فیصد کوٹہ بحال کر دیا ہے ۔