کراچی (جیوڈیسک) معروف عالم دین اور گلوکار جنید جمشید کی نماز جنازہ اے کے ڈی گرائونڈ میں ادا کر دی گئی ۔ اے کے ڈی گرائونڈ میں مرحوم کے پرستاروں ، اداکاروں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی ، اس سے قبل مرحوم کے دوستوں ، رشتہ داروں اور اہل علاقہ کی بڑی تعداد نماز ظہر سے بہت دیر قبل ہی گرائونڈ میں پہنچ گئی۔
نماز جنازہ کے موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے اور تمام افراد کو مکمل چیکنگ کے بعد ہی گرائونڈ میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی ۔ تین سو سے زائد رینجرز اور پولیس اہلکار سکیورٹی انتظامات کے لئے گرائونڈ میں موجود رہے ۔ گرائونڈ کو جانے والے تمام راستوں کو بیریئرز لگا کر بند کر دیا گیا اور صرف جنازے میں شرکت کیلئے آنے والوں کو ہی گرائونڈ میں داخلے کی اجازت دی گئی۔
جنید جمشید کی نماز جنازہ میں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق اور محمد حفیظ نے بھی شرکت کی ۔ علاوہ ازیں پاکستان پیپلز پارٹی ، پاکستان تحریک انصاف ، جماعت اسلامی ، ایم کیو ایم اور پاک سرزمین پارٹی رہنما اور کارکن بھی بڑی تعداد میں جنید جمشید کی نماز جنازہ میں شریک ہوئے۔
اس موقع پر معروف عالم دین طارق جمیل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موت کے بعد سب انسان ختم ہوجاتے ہیں ۔ ہم آج اللہ کی امانت کے اس کے سپرد کرنے آئے ہیں ، جنید جمشید کی نماز جنازہ کی ادائیگی سے قبل خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج جنید جمشید کے جنازے میں عوام کی اتنی بڑی تعداد دیکھ کر یقین ہوگیا کہ وہ لوگ کتنے خوش قسمت ہوتے ہیں جن کے جنارے میں اتنے زیادہ چاہنے والے شامل ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہر انسان کو موت کا مزہ چکھنا ہے ، جنید جمشید ہمارے درمیان نہیں لیکن جب میں اس کا نام اپنی زبان پر لاتا ہوں تو میری آنکھوں میں آنسو آ جاتے ہیں ۔ انسان کو چاہئے کہ اس کی موت کے وقت اس کا خدا اس سے راضی ہو ، اگر اس کا خدا اس سے راضی ہو تو اس کی زندگی کامیاب ہے اور اگر اس کا خدا اس سے راضی نہ ہوا تو اس کی زندگی کا کوئی فائدہ نہیں۔
نماز جنازہ کے موقع پر کئی رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے اور لوگ پھوٹ پھوٹ کر روتے رہے۔