علماء و مشائخ اگر متحد ہو جائیں تو کوئی طاقت ہمارا مقابلہ نہیں کر سکتی۔ قاری اشفاق

کروڑ لعل عیسن (نامہ نگار) دہشتگردی نے ملک کی جڑیں ہلا کر رکھ دی ہیں۔ جس کی وجہ سے پاکستان غیر مستحکم اور غیر محفوظ ہو چکا ہے۔ اس مشکل ترین حالات میں جماعت اہلسنت کو اپنا بھر پور کردار ادا کرنا ہوگا ۔ جبکہ رانا ثناء اللہ جیے بدمعاشوں سے نمٹنے کیلئے ہمیں اپنی جماعت اہلسنت کو منظم رکھنا ہو گا ۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اہلسنت کے ڈوژنل نائب امیر علامہ قاری محمد اشفاق سعیدی ، ضلعی صدر پیر غوث شاہ گیلانی ، مولانا محمد صدیق باروی ، مولانا قاری عظمت اللہ باروی ، قاری اللہ بخش چشتی ، مولانا ابو بکر قادری ، سید مبشر حسن ، قاری رمضان باروی نے گزشتہ روز جماعت اہلسنت کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں ملکی صورت حال پر غور کیا گیا۔ جس پر اظہار خیال کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ملک پاکستان اس وقت تاریخ کے نازک دور سے گزر رہا ہے۔ ملک میں امن و امان کی صورت حال انتہائی خراب ہے ۔دہشتگردی ، بم دھماکوں اور دروں حملوں کے باعث ملک کے عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں ۔طالبان اور القائدہ جیسی دہشتگرد تنظیموں نے سعودیہ عرب پر اپنے پنجے گاڑ رکھے ہیں جبکہ اس کے تانے بانے پاکستانی حکومت کے ساتھ بھی جڑے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے دن بدن حالات کنٹرول سے باہر ہوتے جا رہے ہیں ۔ ان ملکوں میں خارجی ، وہابی محفوظ ہو رہے ہیں ۔ ایران اس وقت اتنا مظبوط ہو چکا ہے کہ امریکہ جیسی سپر پاور نے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جماعت اہلسنت اپنی بقا کی جنگ خود ہی لڑنا ہو گی وگرنا رانا ثناء اللہ جیسے بدمعاشوں کا مقابلہ کرنا مشکل ہو جائے گا ۔ ایسے حالات میں جماعت اہلسنت کو دوبارہ سے ضلع ، تحصیل ، تھانہ اور وارڈز کی سطح پر منظم کرنے کی ضرورت ہے ۔ اجلاس میں مولانا قاری محمد اقبال سلطانی ، مولانا حفیظ اللہ باروی ، محمد سلیمان قادری رضوی ، محمد یونس باروی ، محمد افضل چشتی ، محمد حسن رضاء اویسی ، قاری محمد عاشق حسین باروی ، قاری نذیر احمد سعیدی ، حافظ مختیار احمد ، ارشد اقبال کاشی ، حافظ محمد حسن ، محمد اشرف ملتانی ، امان اللہ خان ، عطا محمد ملتا نی ، سید مبشرالحسن 90/TDA ، مولوی محمد اختر ، قاری ظفر حسین چشتی ، محمد صدیق ساجد ، طارق محمود پہاڑ ، اقبال حسین ، غلام عباس بھنڈبلوچ ، قیصر عباس اتلیرہ ، ملک عبدالغفور اتلیرہ 82/TDA ، حافظ محمد عظیم سرور ، قاری محمد سلیمان معینی، قمرالزمان شاہ قریشی ، حافظ محمد طارق چشتی ، حاجی چوہدری محمد سرور گجر ، اقبال حسین منیجر پٹرول پمپ، محمد رفیق ، قاری منیر انجم نورانی ، مولانا جعفر حسین کروڑ ، محبوب حسین ، شیخ طارق محمود ، محمد اقبال نصیروی، ملک غلام یٰسین کھیڑہ ، صادق چشتی ، ملک معشوق علی بھمب ، عبدالعزیز چشتی ، قاری محمد جمیل فتح پور ، غضنفر علی خان چشتی ، حافظ غلام فرید چشتی ، ملازم حسین قریشی ، حافظ محمد نواز چشتی ، ناظم جامعہ سعیدیہ شیخ محمد رمضان و دیگر مدرسین اور آئمہ کرام شامل تھے۔