علماء کرام کو جدید علوم حاصل کرنے یورنیورسٹیز کا رخ بھی کرنا چاہیے محمد عبدالقوی بغدادی

Dr Abdul Qavi

Dr Abdul Qavi

فیصل آباد (جیوڈیسک) علماء کرام اور بالخصوص دینی مدارس سے فارغ التحصیل علماء کرام کو جدید علوم حاصل کرنے کے لیے یورنیورسٹیز کا رخ بھی کرنا چاہیے۔

عہد حاضر میں جب دنیا گلوبل ویلج بن چکی ہے تو علماء کرام کی ذمہ داریاں اور بڑھ جاتی ہیں اس لیے سائنس وٹیکنالوجی’ فزکس’ کیمسٹری’ کمپیوٹر سائنسز اور دیگر علوم پردسترس حاصل کر کے قوم کی صحیح رہنمائی میں علماء کرام اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اہلسنت پاکستان فیصل آباد کے صدر ڈاکٹر محمد عبدالقوی بغدادی نے پروفیسر ڈاکٹر ہمایوں عباس شمس ڈین فیکلٹی آف اسلامک اینڈ اورینٹل لرننگ جی سی یونیورسٹی سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان کی اول دن سے یہ کوشش رہی ہے کہ علماء کرام کو دینی ودنیوی علوم پر مکمل دسترس ہونی چاہیے۔ ڈاکٹر ہمایوں عباس شمس نے کہا کہ حضور اکرمۖ پر پہلی وحی کا نزول علم حاصل کرنے کے حوالہ سے ہی ہوا ہے لہٰذا علم حاصل کرنا دین اسلام میں اختیاری نہیں بلکہ لازمی ہے۔

جی سی یونیورسٹی میں شعبہ علوم اسلامیہ بہتر انداز میں کام کر رہا ہے جس کے نتیجہ میں سیرت کانفرنس’ تصوف سیمینار’ پیر محمد کرم شاہ اور صوفی برکت علی گولڈمیڈلز کا اجراء اس بات کی دلیل ہے کہ یونیورسٹی بھی اپنے اسلاف کی تعلیمات سے روشناس کروانے میں بھرپور کردار ادا کر رہی ہے۔ علامہ شفقت حیدری نے کہا کہ جی یونیورسٹی میں جن جدید اسلامی موضوعات پر جو کام ہو رہا ہے وہ اس کا طرہ امتیاز ہے اور پروفیسر ڈاکٹر محمد علی وائس چانسلر کی کاوشوں سے یونیورسٹی کا علمی وتحقیقی معیار بلند ہوا ہے۔