لیہ: محلہ عیدگاہ لیہ میں خطیب جامع مسجد یارسول اللہ ممتازعالم دین علامہ حکیم قاری انوار الحمید باروی رحمة اللہ علیہ کی قل خوانی کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صاحبزادہ علامہ احمدحسن باروی نے کہا ہے کہ علماء کرام انبیاء کرام کے وارث ہیں۔ علامہ قاری انوارالحمیدرحمة اللہ علیہ نے اپنی زندگی دین اسلام کی ترویج میں گزاردی۔انہوںنے کہا کہ علماء کرام کابہت بڑامقام ہے۔ دنیا کے جتنے بھی منصب ہیں جب وہ چھن جائے تونام کے ساتھ سابق لکھاجاتا ہے۔
لیکن علماء کرام کاوہ منصب ہے کہ کبھی بھی سابق عالم دین نہیں لکھاجاتا۔صاحبزادہ احمدحسن باروی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دل میں حب رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم، حب صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اورحب اہلبیت اطہاررکھنے والاعالم دین قیامت کے دن ٧٠ افراد کو لے کر جنت میںجائے گا۔ عالم دین کوجب بھی موت آتی ہے شہادت کی موت ہے۔
قل خوانی کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ علامہ قاری انوارالحمیدباروی کواللہ تعالیٰ نے بہت سی خوبیوں سے نوازرکھاتھا ۔ وہ اچھی آوازاوراچھے اخلاق کے مالک تھے۔ان کے لہجے میں وہ دلکشی تھی کہ ان کی باتیں اورخطاب سننے والاکبھی بورنہیںہوتاتھا۔قل خوانی کے اجتماع سے علامہ محمد اقبال باروی آف لدھانہ نے بھی خطاب کیا۔قل خوانی میں قاری انوارالحمیدکے بیٹے کی محمدطاہرحسنین کی دستاربندی صاحبزادہ احمد حسن باروی نے کی۔
قل خوانی کے اجتماع میں سیّدسجادحسین شاہ گیلانی، مولاناعبدالرحیم سلطانی، مولانارشید احمد باروی، قاری حافظ محمد موسیٰ، مولانا غلام محمد باروی، ضلعی صدر پاکستان سنی تحریک لیہ مولانا عبدالرشید رضوی، صدر پاکستان سنی تحریک لیہ شہرمولانامشتاق احمد نقشبندی، حافظ حضور بخش، زاہد منظورجوتہ،حافظ محمد شریف، حافظ محمدربانی،پریس سیکرٹری جماعت اہلسنت تحصیل لیہ محمد شریف قادری، قاری محمداسماعیل نظامی، مولانا شوکت علی عطاری،شرافت شاہ،علماء کرام، حفاظ کرام، آئمةالمساجد، زندگی کے تمام شعبوں سے وابستہ مسلمانوں نے ہزاروںکی تعدادمیں شرکت کی۔