کراچی : معروف مذہبی اسکالرو جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس شیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ علماء کرام معاشرتی برائیوں کے سدباب کیلئے کردار اداکریں، لوٹ مار ، چوری ، جھوٹ ، چغلی اور سود خوری جیسی برائیاں معاشرے کو کھوکھلا کررہی ہیں ، دعوت دین واصلاح معاشرہ علماء کرام کی اولین ذمہ داری ہے۔منگل کو جامعہ بنوریہ عالمیہ غیر ملکی علماء کرام کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی محمد نعیم نے کہاکہ موجودہ قومی ور بین الاقوامی صورت حال کا تقاضا ہے کہ معاشرے کی اصلاح کیلئے انفرادی کوششوں کے ساتھ اجتماعی طور پر کوششیں کی جائیں۔
ایک طرف ملک میں بدامنی ، بے روزگاری ، لوڈشیڈنگ اور غربت کے باعث چوری ڈکیتی ِلوٹ مار اور رشوت خوری کی وارداتوں میں اضافہ ہورہاہے تو دوسری جانب آئے روز نت نئے انداز اور طریقوں سے مغربی تہذیب کو نسل نو میں انجکٹ کرنے ا ور نسل نو کو منبر وامحراب سے دور کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، علماء کرام اور مذہبی طبقے ایسے میں نسل نو کو تباہی سے بچانے لیے اپناکرداراداکریں، دعوت دین واصلاح معاشرہ علماء کرام کی اولین ذمہ داری ہے۔ ضروری ہے کہ اصلاح معاشرہ کی انفرادی کو ششوں کے ساتھ اجتماعی طور پر بھی اپنے کردارکو اجاگر کیاجائے۔
علما ء کر ام معاشرتی برائیوں کے محرکات کے سدباب کیلئے کردار اداکریں، لوٹ مار ، چوری ، زنا، جھوٹ اور سود خوری کو اسلام نے ہر فساد کی جڑ قرار دیا ہے ِ، انہوںنے کہاکہ کرپشن لوٹ مار نے پاکستان کو ہر طرح سے نقصان پہنچایا ہے ملک سے کریپشن کا خاتمہ اس وقت تک نہیں ہوسکتا جب تک کرپٹ افراد کو اقتدار کی کرسی سونپتے رہیں گے۔۔
علاوہ ازیں جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے نامورقاری محمد ابرھیم کانسی کو ایران میں ہونے والے 32ویں سالانہ بین الاقوامی حسن قراة والحفظ کے مقابلے میں دوسری پوزیشن حاصل کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ مدارس کے طلبہ پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کررہے ہیں ابراھیم کانسی کا مقابلہ جتنا اس بات کی واضح دلیل ہے ، مدارس کو جہالت کی فیکٹریا کہنے والے سن لیں انہی فیکٹریوں سے نکلنے والوں نے پاکستان کی بنیادوں پر اپنا لہو بھایا اور یہی مدارس کے طلبہ وطن عزیز کے جغفرافیائی سرحدات کے حقیقی محافظ ہیں۔