مہمند ایجنسی (سعید بادشاہ سے) مہمند ایجنسی، مدارس کی برکت سے مسلمان بہت سے عصری فتنوں سے بچے ہوئے ہیں۔ انگریز دور میں علمائے دیوبند نے قادیانیوں کا راستہ روکا اور تحریک آزادی میں مسلمانوں کو دین اسلام کے زیر سایہ متحد رکھا۔ شاہ عبدالرحیم، شاہ عبدالقادر اور حاجی صاحب ترنگزئی دیوبند کے سپاہی تھے اور انگریز کی غلامی سے نجات حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
صالح معاشرے کے قیام کے لئے بحثیت مسلمان اپنے بچوں کو قرآن پاک سے روشناس کرانا ہمارا دینی فریضہ ہے۔ ان خیالات کا اظہارجید عالم دین شیخ القرآن و الحدیث مولانا مطلع الانوار ، شیخ القرآن والحدیث مولانا حزب اللہ جان، استاد شفیع گل ، مولانا عبدالحق سنگر، مولانا عبدالمنان اور دیگر نے جمعرات کے روز تحصیل حلیمزئی مدرسہ جامعہ عبداللہ ابن مسعودتاروخیل میں دتار بندی کی ایک پر وقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
جس میں جے یو آئی امیر مولانا محمد عارف حقانی ، مولانا افتخار احمد حقانی، مولانا سمیع اللہ ، مفتی عبدالخالق شاہ، مولانا حسن جان ، مولاناحسین احمد مدنی، قاری احسان اللہ، مہمند ایجنسی کے علاوہ دیگر علاقوں کے علماء کرام ، دینی مدارس کے طلباء اور ان کے والدین نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کی۔
اس موقعہ پر مدرسہ کے 18 حافظ قرآن ، تجوید کے 5 اور ناظرہ قرآن مکمل کرنے والے طالب علموں کی دستار بندی کی گئی۔مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی معاشرے کا قیام ہی مسلمانوں کا راہ نجات ہے۔ ماضی میں علماء کرام نے امت مسلمہ کو مصائب سے بچانے کا جو سلسلہ شروع کر رکھا ہے دینی مدارس اس مشن کو لے کر چل رہی ہے۔ مدارس اور دینی طلباء کی برکتوں اور تربیت سے مسلمان بہت سے فتنوں سے محفوظ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیغمبر اسلام اور صحابہ کرام کے نقش قدم پر چل کر مسلمان اپنا کھویا ہوا وقار حاصل کر سکتا ہے۔