کراچی : بین الاقوامی شہر ت یافتہ دینی درسگاہ جامعہ بنوریہ عالمیہ سائٹ میں (پیر کی شب) ختم بخاری کی مرکزی تقریب ،39ممالک کے 500سے زائد طلبہ کو دستار فضیلت تفویض ، 200سے زائد حفاظ کرام شامل ہیں،، تقریب کا انعقاد جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس کی زیر صدارت کیاگیا، تقریب میں انڈونیشیا ، ملائشیاء اور تھائی لینڈ کے سفیروں سمیت ملک کے مختلف سیاسی رہنماؤں اورر جید علمائے کرام اور ہزاروں کی تعداد میں طلبہ کرام نے شرکت کی،بخاری شریف کا آخری درس شیخ الحدیث مولانا عبدالحمید خان غوری نے دیا، تقریب میں نظامت کے فرائض مولانا جہاں یعقوب ،مولانا ساجد اللہ نے انجام دیئے، نعت خوانی حافظ ابوبکر ، حافظ فصیح آصف ، انجیئرانس داود پوتا نے کی، جبکہ بین الاقومی شہرت یافتہ قاری محمد ابراھیم کاسی نے مسحور کن آواز میں تلاوت کرکے شرکاء کے دلوں کو منور کیا۔
اس موقع پر تقریب سے خطاب میں جمعیت علماء اسلام کے رہنما مفتی کفایت اللہ نے کہاکہ مدارس ملکی نظریاتی تحفظ کیلئے اپنا کردار ادا کررہے ہیں ،مدارس کیخلاف نہ سازشیں نہ پہلے برداشت کی ہیں اور نہ اب کریں گے ، مدارس کی بنیاد اسلامی تعلیم امن وسلامتی پر مبنی ہے الزامات لگانے والے خودآکر دیکھ لیں ہم امن کا پیغام دے رہے ہیں یا دہشتگردی کا ، جمعیت علماء اسلام سندھ کے رہنماء مولانا راشد محمود سومرو نے کہاکہ مدارس ، اسلام اور نظریہ پاکستان کے تحفظ کیلئے سرگرم عمل ہیں، بلاتفریق لوگوں کی صد سالہ اجتماع نے واضح کردیاکہ قوم نظریاتی تحفظ کیلئے جمعت علماء اسلام کے قائد مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں آگے بڑھ رہی ہے، مدارس وطن عزیز کی نظریاتی فوج ہے ان کیخلاف مغربی سازشوں کا مقصد عوام الناس کو مدارس سے دور کرنا ہے جس میں وہ کبھی بھی کامیاب نہیں ہوں گے ، اس موقع پر جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ روز اول سے جامعہ بنوریہ عالمیہ سے مذہبی تعلیم کے ساتھ دنیاوی تعلیم بھی یکساں طلبہ کو فراہم کررہے ہیں مدارس کو شدت پسندی کا طعنہ دینے والوں نے ہمیشہ مدارس کیخلاف شدت پسندی کا مظاہرہ کیا ہے۔
مدارس کی اتنی بڑی عظیم خدمات کو مشکوک بنانے کیلئے مغربی میڈیا اور مغربی ذہن رکھنے والے لوگوں نے ایڑی چوٹی کا زور صرف کردیا مگر اللہ نے ان کے برے عزائم کو خاک میں ملا دیا ، جامعہ بنوریہ عالمیہ کی آج کی رونقین دنیا کو یہ پیغام دے رہی ہیں مدارس پر تنقید کرنے والوں آو یہاں دیکھو آج یہاں فراغت پانے والے 500طلبہ کا تعلق صرف پاکستان سے نہیں لگ بھگ 39ممالک کے 70سے زائد طلبہ فارغ ہوکر اپنے ملکوں کو جارہے ہیں۔ اس موقع پر شیخ الحدیث مولانا عزیز الرحمن اور مولانا محمدحسین صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نئے فارغ ہونے والے طلبہ تقویٰ وللٰہیت کو اپنا ہتھیار بنائیں اور حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں کو عام کرکے جہاں وہ فارغ تحصیل ہوکر جارہے ہیں معاشرے میں تبدیلی لائیں کیونکہ منبرومحراب سے معاشرے میں پھیلی برائیوں کاسدباب ممکن ہے۔ اس موقع پر جامعہ کے نائب مہتمم مولانا نعمان نعیم نے آنے والے ملکی وغیر مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے جامعہ بنوریہ عالمیہ کا تعارف پیش کرتے ہوئے کہاکہ جامعہ بنوریہ عالمیہ میں درس نظامی شعبہ بنات بنین ،شعبہ عربی ، شعبہ تخصصات ، شعبہ تصنیف ، اخبارالمدارس،شعبہ میڈیا ، بنوریہ اکیڈمی اسکول وانٹر میڈیٹ کالج ،انفوٹیک سمیت 31شعبے قائم ہیں جبکہ اس وقت جامعہ میں طلبہ وطالبات کی مجموعی تعداد تقریبا 5000ہے جبکہ شاخہائے جامعہ کو ملا کر یہ تعداد 10000سے زائد بنتی ہے،ملکی طلبہ وطالبات کے علاوہ جامعہ بنوریہ عالمیہ میں46ممالک کے 700طلبہ زیر تعلیم ہیں اور سینکڑوں غیر ملکی طلبہ فارٖغ تحصیل ہوکر جامعہ اور وطن عزیز کا نام روشن کرتے ہوئے علوم الٰہی سے لوگوں کو روشناس کرارہے ہیں ۔ جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنمامفتی کفایت اللہ ، مولانا راشد محمود سومرو ، تبلیغی جماعت کے مولانامحمد اسماعیل دھلوی ، مولانا عزیز الرحمن ،کیپٹن نعیم اختر ، معروف تاجر امان اللہ اسماعیل ،جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن سے مولاناعثمان حبیب ، جامعۃ الرشید سے مفتی رشید احمد خورشید ،دارالعلوم کراچی کے مفتی طاہر مسعود ، پاکستان امن کونسل کے علامہ طارق مدنی ،مولانا حماداللہ مدنی نے تقریب میں خصوصی شرکت کی ۔اس موقع پر وطن عزیز کی سالمیت واستحکام اور ملکی حالات کی بہتری کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔