کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ غیر ملکی فنڈنگ سے چلنے والے مدارس کو بے نقاب کیاجائے،اسے مدارس اہل خیر کے تعاون سے چلنے والے دینی اداروں کی بدنامی کا باعث ہیں ، حکومت ہر دوسرے روز مدارس کیخلاف مبہم سے رپورٹ پیش کرکے مدارس کو بدنام کرنے پر تلی ہوئی ہے۔
مدارس کی غیر ملکی فنڈنگ سے حوالے شوشے مدارس کیخلاف پروپیگنڈہ ہے ، ملکی مدارس فنڈنگ سے نہیں اہل خیر کے تعاون اور چندوں سے چلتے ہیںآباؤ اجداد نے قومی نظریہ کی بنیاد پر ملک حاصل کیا، تحفظ خواتین بل کی آڑ میں مذہبی طبقے اور اسلام کو نشانہ بنایا جارہاہے۔ پیر کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے مدارس میں غیر ملکی فنڈنگ کے حوالے سے رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ ملکی میں چلنے والے تمام دینی مدارس حکومتی یا کسی ملک کے فنڈ کا محتاج نہیں اللہ تعالیٰ کے دین کی تعلیم کے ادارے ہیں جو اہل خیر کے تعاون سے چلتے ہیں حکومت کو چاہیے کہ جو مدارس غیر ملکی فنڈنگ میں ملوث ہیں انہیں بے نقاب کیاجائے یوں مبہم رپورٹوں کے ذریعے عالمی سطحی پر تمام دینی مدارس کو بدنام کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔
انہوں نے کہاکہ مدارس نے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کیا ہے تعاون کو اپنا فریضہ سمجھتے ہیں مگر پنجاب میں جورویہ علماء اور اہل مدارس کے ساتھ برتا جارہاہے وہ قابل مذمت اور علماء کی امن پسندی اور حب الوطنی پر پر شک کے مترادف ہے 3 اپریل کووفا ق المدارس کے زیر انتظام استحکام ومدارس وپاکستان کانفرنس میں علماء کرام اور ملک بھر کے منتظمین مدارس لائحہ عمل کا اعلان کرینگے پنجاب میں اہل مدارس کو تعلیم چھوڑ کر احتحاج کی راہ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے ، انہوں نے کہاکہ علماء و مدارس اس ملک کے نظریاتی محافظ ہیں ان کیخلاف سوچی سمجھی سازش کے تحت محاذ بنانے کی کوشش کی جارہیے ، انہوں نے کہاکہ علماء نے پنجاب حکومت کے تحفظ خواتین بل پر تنقید کرکے ملک کے نظریہ کے تحفظ کا فریضہ ادا کیاہے اس بل کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ مغرب پسند کچھ افراد وخواتین اس بل کی آڑ میں مذہبی طبقے اور اسلام کو نشانہ بنارہے ہیں جوکہ بالکل بھی درست نہیں بلکہ ملک کو سیکولرزم کی طرف گامزن کرنے کے مترادف ہے ہمارے آباؤ اجداد نے قومی نظریہ کی بنیاد پر اس ملک کو حاصل کیا تھا اس کانظریاتی تحفظ ہماری ذمہ داری ہے۔