کراچی : بنوریہ اکیڈمی سکینڈری اسکول کے تحت تقسیم اسناد و انعامات کی تقریب بنوریہ ریسٹورنٹ میں منعقد کی گئی، جس اسکول کے طلبہ نے نعت ، تلاوت ملی نغمے پیش کیے، تقریب میں امتحانات میں پوزیشن حاصل کرنے والے اور پورے سال اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبہ اور اساتذہ میں خصوصی انعامات تقسیم کیے گئے ،تقریب میں اسکول کے پرنسپل رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم ،وائیس پرنسپل مولانا نعمان نعیم ،معروف بے لاگ ویب سائٹ کے ایڈیٹر اور معروف بلاگر سکندر حیات بابا ،کریسنٹ اسکول کے پرنسپل غلام اللہ ، فار قلید ایجوکیشن سسٹم کے ڈاکٹر خورشید انوار قریشی ، روشنی فاونڈیشن کے سرمحمد یوسف ،دانالج اوشین کیمرج سسٹم کے پرنسپل عرفان خان سمیت دیگر شخصیات نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ جامعہ بنوریہ عالمیہ مدارس دینیہ میں وہ واحد ادارہ جہاں عصری اور دینی علوم کے ادارے الگ الگ کام کررہے ہیں، یہاں میٹرک کیلئے بنوریہ اکیڈمی سیکنڈری اسکول قائم ہے، جس میں بچوں کو سائنس اور آرٹس دونوں کی تعلیم دی جاتی ہے ، جس میں اس وقت تقریبا 400سے زائد میٹرک تک کے طلبہ، 100 بنوریہ کالج میں ، بے اے کے14، ایم اے 18اور پی ایچ ڈی کے 15طلبہ عصری علوم حاصل کررہے ہیں گزشتہ روز بنوریہ ریسٹورنٹ میں بنوریہ اکیڈمی سینکڈری اسکول کے تحت تقسیم اسناد وانعامات کی تقریب کا انعقاد کیاگیاجس سے خطاب کرتے ہوئے بنوریہ اکیڈمی سیکنڈری اسکول کے پرنسپل اور جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عصری اداروں کو تعلیمی نظام میں علماء کی تقلید کرنی چاہیے۔
ہم سمجھتے ہیں کہ موجودہ دور میں دینی علوم کے ساتھ عصری تعلیم کا حصول بھی ضروری ہے اور ملک میں ایسے اداروں کی شدید ضرورت ہے جن میں بچے اور بچیوں کیلئے الگ الگ کلاسز اور دینی ماحول فراہم کیاگیاہو، انہوں نے کہاکہ خبروں کے مطابق اس وقت ملک کے بیشتر تعلیمی ادارے ایسے ہیں جہاں طلبہ نشے کی لت میں مبتلا ہونے کے ساتھ ذہنی طو ر پر نظریات سے عاری ہوجاتے ہیں ، انہوں نے کہاکہ سرکاری سطح پر قائم اسکول کو دیکھ کر لگتاہے حکمران ملک وقوم سے مخلص نہیں ہیں کیونکہ سرکاری طور پر قائم اسکول اور تعلیمی اداروں کی خستہ حالی ماتم کررہی ہے ، انہوں نے کہاکہ مدارس موجودہ دور کے لحاظ سے جس طرح کی تعلیم دے رہے ہیں وہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔