ایڈنبرا (جیوڈیسک) سکاٹ لینڈ میں ہونے والے ریفرنڈم کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں جن کے مطابق علیحدگی کے حامیوں کو شکست ہوتی نظر آ رہی ہے۔ ابتدائی چھ کونسلوں کے نتائج میں عوام نے آزادی کے خلاف ووٹ دیا ہے۔
اب تک نہ کہنے والی کونسلوں کی تعداد چھ ہو چکی ہے۔ رینفریوشر میں 53 فیصد ’نہ‘ جبکہ 47 فیصد ’ہاں‘ کو ووٹ ملے ہیں۔
انورکلائیڈ کونسل میں 50.8 فیصد نے علیحدگی کے خلاف جبکہ 49.8 فیصد نے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ اس سے قبل سکاٹ لینڈ کی کونسل ویسٹرن آئلز نے بھی برطانیہ سے علیحدگی کے خلاف ووٹ دیا ہے۔ اس کونسل میں علیحدگی کے خلاف 10544 ووٹ پڑے جبکہ حق میں 9195 ووٹ پڑے۔ سکاٹ لینڈ کی کونسل شیٹلینڈ نے بھی برطانیہ سے علیحدگی کے خلاف ووٹ دیا ہے۔ شیٹلینڈ میں 64 فیصد نے ’نہ‘ اور 36 فیصد افراد نے ’ہاں‘ کے حق میں ووٹ ڈالا۔
سکاٹ لینڈ کی کونسل اورکنی نے بھی ’نہ‘ کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ اورکنی میں 67 فیصد افراد نے ’نہ‘ جبکہ صرف ’33‘ فیصد نے ’ہاں‘ کے حق میں ووٹ ڈالا ہے۔ سکاٹ لینڈ کے چھوٹے علاقے کلیکمننشر سے پہلا نتیجہ سامنے آیا ہے۔
اس کونسل میں علیحدگی کے مخالفین کی جیت ہوئی ہے۔ ’نہ‘ کے حق میں 19036 ووٹ جبکہ ’ہاں‘ کے حق میں 16350 ووٹ پڑے ہیں۔ اس علاقے میں ووٹنگ کی شرح 88.6 فیصد رہی۔ ایڈنبرا میں ’ہاں‘ مہم کے کیمپ میں پریشانی دیکھی جاسکتی ہے۔ چند افراد کا کہنا ہے کہ ایڈنبرا میں ’ہاں‘ کو 40 اور ’نہ‘ کو 60 فیصد ووٹ مل سکتے ہیں۔ ان ابتدائی نتائج کے بعد جو رحجان سامنے آ رہا ہے اس کے مطابق ابھی تک تو برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی خوشی کا سامان پنہاں ہے۔