اسکاٹ لینڈ (جیوڈیسک) میں ایک خاتون نے اپنے تین سالہ بیٹے میکائیل کلر کو تشدد کر کے قتل کرنے اور اس کی لاش کو جھاڑیوں میں چھپانے پر اقبال جرم کر لیا ہے۔ چونتیس سالہ روزدیپ ادیکویا نے تشدد کے اس سفاکانے واقعے کے چار روز بعد پولیس کو اپنے بیٹے کی ‘گمشدگی’ کی خبر دی تھی۔
تفصیلات کے مطابق تین سالہ میکائل ایک ہوٹل میں کھانا کھانے کے بعد بیمار پڑ گیا جس پر اس کی والدہ کو اتنا غصہ آیا کہ اس نے اپنے بیٹے کو مکے مار مار کر اس کی جان لے لی۔ میکائل کو جسم کے 40 حصوں پر شدید چوٹیں آئیں اور اندورنی زخموں کے باعث دو دن بعد اس کا انتقال ہو گیا۔
سزا کے ڈر سے روزدیپ اپنے بیٹے کو ہسپتال بھی نہیں لیکر گئیں۔ بچے کے انتقال کے بعد روزدیپ نے ان کے جسم کو ایک کمبل میں لپیٹا اور اپنے بہن کے گھر سے تقریباً 25 کلو میٹر دور اس کی لاش کو پھینک دیا۔
اس کے بعد انہوں نے پولیس کو فون کر کے اپنے بیٹے کی گمشدگی کی اطلاع دی اور کہا کہ وہ اپنے بستر سے اٹھ کر ایک سٹول پر چڑھ کر دروازے کا تالا کھول کر باہر کہیں چلا گیا۔ عدالت نے روزدیپ پر غیر ارادی طور پر قتل کی فردِ جرم عائد کی ہیں جس کا انہوں نے اقرار کر لیا ہے۔