صدہ کیمپ سے متاثرین کی آبائی علاقوں کو واپسی

Lower Kurram

Lower Kurram

لوئر کرم (جیوڈیسک) صدہ کیمپ میں پناہ لینے والے متاثرین کی واپسی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ پہلے مرحلے میں 6 ہزار سے زیادہ خاندان رضاکارانہ طور پر اپنے علاقوں کو لوٹ گئے لوئر کرم صدہ درانی کیمپ میں مجموعی طور پر 10 ہزار سے زائد خاندان مقیم ہیں۔ ان میں پاڑہ چمکنی وسطی کرم میں آپریشن سے متاثرہ 1732 رجسٹرڈ جبکہ کیمپ کے باہر 9 ہزار خاندان پناہ لئے ہوئے ہیں۔

سیکیورٹی فورسز کی جانب سے وسطی کرم کے کئی علاقے کلیئر قرار دینے کے بعد متاثرین کی واپسی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ اب تک 6700 خاندان رضاکارانہ طور پر اپنے علاقوں کو لوٹ چکے ہیں۔ فاٹا ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے واپس جانے والے متاثرین کو مفت ٹرانسپورٹ اور تین مہینے کا راشن فراہم کیا جا رہا ہے۔

اسی طرح یو این ایچ سی آر کی جانب سے کپڑے اور یونیسیف کی طرف سے ہائی جین کٹ دی جا رہی ہے۔ متاثرین کو بحفاظت ان کے علاقوں تک پہنچانے کیلئے سکیورٹی فورسز کی گاڑیاں بھی ساتھ ہوتی ہیں۔ واپس جانے والے متاثرین کیلئے ٹرکوں اور ڈاٹسن پک اپس کا انتظام کیا گیا تھا۔ باقی رہ جانے والے 4 ہزار سے زائد خاندانوں کی واپسی بھی ایک ہفتے تک متوقع ہے۔