منیلافلپائن (جیوڈیسک) منیلافلپائن کے سائنسدانوں نے چاول کی ایک ایسی قسم تیار کر لی ہے جو سمندری پانی کی نمکیات سے متاثرہ علاقوں میں بھی کاشت کی جاسکتی ہے۔یہ چاول تیار کرنے والے فلپائنی ادارے انٹرنیشنل رائس اینڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ(IRRI)کے ماہرین کا کہنا ہے۔
کہ اس نئی قسم کے چاول میں میٹھے اور نمکین دونوں طرح کی پانی میں پیداوار دینے کی صلاحیت موجود ہے ۔ریسرچ ٹیم کے سربراہ کے مطابق ساحلی علاقوں کے قریب واقع کھیتوں میں اکثر سمندر ی پانی چڑھ آتا ہے جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر کھڑی فصلیں تباہ ہو جاتی ہیں۔
تاہم اس نئی قسم کے چاول کی بدولت کسان بلا خوف و خطر چاول کاشت کر سکیں گے۔تحقیقاتی ٹیم نے اپنی رپورٹ میں مزید واضح کیا ہے کہ پوری دنیا میں کم از کم 20 ملین ہیکٹر اراضی نمکین پانی سے متاثر ہے۔
یاد رہے کہ 2011 میں سونامی کے باعث جاپان میں ہزاروں ہیکڑپر کھڑی چاول کی فصل تباہ ہو گئی تھی جسکے بعد دنیا بھر میں کھارے پانی میں بھی پیداوار دینے والے چاولوں کی تیاری کے لئے کوششیں تیز کر دی گئی تھیں۔