موسم کی تبدیلی اور سردی میں شدت کے ساتھ ہی شہر میں ناک و گلے کے امراض پھیلنا شروع ہو گئے ہیں اور بڑی تعداد میں شہری نزلہ ، زکام ،کھانسی، سر درد، ناک بند ہونے ، ناک سے پانی گرنے ، چھینکیں آنے ، گلے میں درد وخراش، جسم میں درد اور بخارکی شکایت کے ساتھ اسپتالوں میں آرہے ہیں۔
اس پر ماہرین امراض ناک ،کان وگلہ نے عوام کو ہدایت کی ہے احتیاطی تدابیر اختیار کریں ،تلی ہوئی، زیادہ کھٹی ،چکنی و ٹھنڈی چیزوں سے پرہیز کریں، اے سی بند رکھیں اور سلو پنکھا چلائیں بصورت دیگر یہ امراض سنگین نوعیت اختیار کر سکتے ہیں۔
جناح اسپتال کے شعبہ امراض ناک ،کان وگلہ کے سربراہ پروفیسر سید محمد طارق رفیع نے بتایا کہ موسم کی تبدیلی کے ساتھ ہی جناح اسپتال میں بڑی تعداد میں گلے اور نا ک کے امراض میں مبتلا لوگ آرہے ہیں جب بھی موسم خشک یا تبدیل ہوتا ہے اسی طرح مریض آتے ہیں کیونکہ وہ احتیاط نہیں برتتے اور ہر طرح کا ٹھنڈا اور کھٹا کھانا کھالیتے ہیں۔
اے سی اور تیز پنکھا چلاتے ہیں حالانکہ پنکھے کی براہ راست ہوا ناک پر لگنے سے نزلہ ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر احتیاط کی جائے اور پانی کا زیادہ استعمال کیا جائے تو یہ امراض 4سے 5دن میں ازخود ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ سول اسپتال کے شعبہ ناک ، کان وگلہ کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عاطف حفیظ صدیقی نے بتایا کہ آج کل موسم کی تبدیلی کے باعث ناک کی الرجی کے بہت زیادہ مریض آرہے ہیں۔
کراچی میں ناک کی الرجی کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے کیونکہ کراچی سمندر کے قریب ہے اور یہاں دھول مٹی بہت زیادہ ہوتی ہے اور لوگ احتیاط نہیں کرتے ۔ الرجی کے حوالے سے کچھ لوگ فوراً اینٹی بائیوٹک لینا شروع کردیتے ہیں جبکہ کچھ لوگ بالکل توجہ نہیں دیتے کہ یہ ازخود ٹھیک ہو جائے گا یہ دونوں رویے غلط ہیں۔