تحریر: سجاد گل دردِ جہاں کیا کبھی آپ کے ساتھ بھی ایسا ہوا ہے کہ آپ نے ١٠٠ روپے کا موبائل ریچارج کیا ہو 4- 2 دن آپ نے کوئی کال نہ کی ہو ،اسکے بعد آپ نے کسی دوست یار کو کال کرنے کی کوشش کی ہو اور آگے سے صنفِ نازک کی نازک و ملائم آواز آئی ہو”اس کال کے لئے آپ کا بیلنس ناکافی ہے ،ابھی *ABC# ملائیں اور فوری ایڈوانس حاصل کریں،پہلے توآدمی معصوم سی لیڈیز آواز سن کر سکون ِ قلب سی کیفیت سے دوچار ہوتا ہے، مگر جیسے ہی اسکی بات سمجھ آتی ہے تو2000وولٹ کا جھٹکا لگتا ہے ۔ارے١٠٠ کے لوڈ کے بعد میں نے کال ہی کب کی،جی جناب،،جادو وہ جو سر چڑھ کربولے،
پہلی بات یہ کہ جب آپ 100 روپے کا ریچارج کرتے ہیں تو اس میں سے25 فیصد رقم ٹیکس کی مَد میں کاٹ لی جاتی ہے،باقی رہ جاتے ہیں75 روپے،اسکے بعد ہر کال پر بھی آپ کو تقریباََ 25-20 فیصد ٹیکس ادا کرنا پڑتاہے، یعنی آپ 100 روپے کے بیلنس میں سے صرف 55 روپے حاصل کرتے ہیں، باقی سب ”کھوء کھاتے میں”۔ لگے ہاتھوںباقی بے چارے55روپے کا حال بے حال بھی سن لیں۔ میرے جیسا سادہ بندہ ،جسے یہ پتہ بھی نہ ہو کہ کالر ٹون ہوتی کیا ہے ،مگریہ سروس اس کے نمبر پر بھی لگا دی جاتی ہے، یقین کریں میں یہ بات قیاس و ظن پر نہیں بلکہ ذاتی تجربے کی بنیاد پر کر رہا ہوں ،چند دن پہلے ہی ایک دوست نے کال کر کے کچھ یوں مٹی پلیدکی ”ویسے تو انڈین گانوں اور کلچر کی مخالفت کے ڈھول تھاپتے پھرتے ہو مگر خود یہ گانا لگایا ہوا ہے۔ درد دلوں کے کم ہو جاتے۔۔۔
Caller Tones
میں اور تم گرہم ہو جاتے،یہ سنا تو میرے تو ہاتھوں کے طوطے ہی اڑ گے،یہ الگ بات ہے کہ اپنا مزاج کچھ شاعرانہ ہے مگر با خدا کالر ٹون پر یہ گاناہم نے نہیں لگایا تھا،دوست کی ڈانٹ و تنقید کو ہم نے بااثر کرنے کے لئے گانا ہٹانے کی ٹھان لی، متعلقہ کمپنی کی ہیلپ لائن پر کال کر کے سلطان راہی والے انداز میں پوچھا ہمارے نمبر پر یہ گانا کس نے لگایا ہے ”مرتے کیا نہ کرتے” جس سے بات ہو رہی تھی وہ بھی کوئی سوریلی آواز والی لڑکی نکلی،پھر کیا تھا سارا غصہ اس سوریلی آواز کی زد میں آ کر ٹھنڈا ہو گیا،اس نازک پری نے پوچھا میں آپ کی کیا مدد کر سکتی ہوں ،ہم نے کہا محترمہ مدد کہہ لیں یااحسان بس کسی طرح یہ گانا بند کر دیں ، جواب ملا ،سر معذرت کے ساتھ یہ سروس میں یہاں سے بند نہیں کر پائوں گی،البتہ میں آپ کو طریقہ کار بھیج دیتی ہوں،اب یہ طریقہ کار بھی انگلش میں تھا ،” آسمان سے گرا کچھور میں اٹکا” ۔
اسی طرح کسی گائوں میں بیٹھے چچا نورے کویہ پتہ ہو یا نہ ہو کہ SMSکس بلا کا نام ہے، مگر اسکے نمبر پر ماہانہ SMS بنڈل لگی ہوتی ہے،یہ بنڈل کس نے لگائی اور کیوں لگائی،”چھوڑو جی مٹی پائو”البتہ چچا نورا ہر30 دنوں بعد90روپے سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے،اسی طرح آپ کو جو News Updates کےSMS موصول ہوتے ہیں, یہ نہ سمجھیں کہ آپ اس ملک کی کوئی بااثر شخصیت ہیں جس وجہ سے آپ کو ملکی حالات کے پل دو پل کی خبر دی جا رہی ہے،بلکہ وہ بھی خفیہ چارجز کا ایکناٹکہے ،جس وجہ سے آپ کے بیلنس میں کٹوتی کی جا رہی ہوتی ہے،برائے مہربانی اب اس سروس کو ہٹانے کا طریقہ مجھ سے نہ پوچھیئے گا،اسی طرح آپ ایک اور SMS سے بھی مستفید ہوتے ہوں گے ،جی جناب نوکری والاSMS، آپ کو بتایا جاتا ہے کہ آپ کے شہر میں کہاں کہاںنوکری کے مواقع موجودہیں،اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کی امی کی طرح کسی اور کو بھی ملال ہے کہ میرا پتر بے روز گار ہے ،تو آپ احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، جی جناب اسSMSکے حوض بھی آپ کے پیسے کاٹ کر بے روزگار سے کنگال بنایا جارہا ہوتا ہے،اس طرح کی اور بھی بہت ساری سروسز ہیں جن کےSMS آپکو موصول ہوتے رہتے ہوں گے،جنکی بدولت آپ کا بیلنس میاں مٹھو کی طرح اڑ جاتا ہے۔
SMS
یہ وہ چارجز تھے جو نہ Heمیں تھے نہ Sheمیں ،یعنی جنکے بدلے کوئی نہ کوئی سروس دی جاتی ہے، خواہ وہ سروس چچا نورا نے خود لگائی ہو ،یا پھر اسکی کرامت کہ غیب سے لگ گئی ہو،مگر بہت سارے لوگوں کے منہ سے آپ نے سنا ہوگا کہ ”یار بہت فضول کمپنی ہے XYZ خواہ مخواہ پیسے کاٹتی رہتی ہے،جناب بالفرض مان بھی لیا جائے کہ پیسے فضول میں نہیں کاٹے جاتے بلکہ ان پیسوںکے بدلے سروسز دی جاتی ہے ، میں پھر بات چچا نورے پر لے جاتا ہوں ، جسکا کسی بنڈل سے کوئی لینا دینا ہی نہیں ،اسکے نمبر پر بھی یہ بنڈل لگا دی جاتی ہے، اس ملک میں کروڑوں نہیں تو لاکھوں ضرور ایسے چچا نورے ہوں گے جو خفیہ چارجز کی زد میں ہوں گے،خفیہ چارجزکے معاملے میں ایک کمپنی بہت مشہور ہے جس کے متعلق لوگوں کا خیال ہے کہ وہ خواہ مخواہ پیسے کاٹ لیتی ہے، بعد ازاں اس کمپنی کو اپنے وجود سے یہ کالک اتارنے کے لئے حساب کتاب کا چکر بھی چلانا پڑا، اب وہ کمپنی روزانہ اپنے صارفین کو بزریعہ SMS پچھلے دن کا حساب کتاب بتا دیتی ہے ،کہ کیا کھویا ، کیا پایا، مگر میرے دماغ کی سوئی پھر چچا نورے پر جا رکتی ہے کہ اس حساب کتاب کےSMS کو پڑھے گا کیسے ؟اورغیب سے لگنے والی سروس کو ختم کیسے کرے گا؟”معاملہ گڑ بڑ ہے”لیکن ایک کمپنی ایسی بھی ہے جو اپنے صارفین کے ساتھ فیئر ہے،
جو نہ تو خود سے کوئی سروس لگا کر آپ کے بیلنس پر ہاتھ صاف کرتی ہے اور نہ ہی کوئی دوسرے خفیہ چارجز کا بوجھ آپ پر ڈالتی ہے، اس کمپنی کی یہ بھی خوبی ہے کہ اگر آپ کے موبائل پر Internet Data On ہے تو فوراََ آپ کو رومن اردو میں SMSکر کے آگاہ کر دے گی کہ آپ مہنگے ریٹ پر انٹر نیٹ استعمال کر رہے ہیں لہذا کوئی بنڈل لگوا لیں،اس کمپنی کے اس طرح کے SMS رومن میں ہی ہوتے ہیں ،جو میرے جیسے کم پڑھے لکھے آدمی کو بھی با آسانی سمجھ آ جاتے ہیں،جب کہ دوسری کمپنیوں کو تا حال یہ توفیق نہیں کہ اپنے صارفین کے ساتھ اتنا فئیر ہوں ،اگر خدا نخواستہ آپکے موبائل کا Internet Data On رہ جائے تو وہ کلمہِ شکرپڑھ کر آپ کا بیلنس کاٹ لیں گی، میںیہ بات زور ِقلم ٹی وی چینلز تک پہنچانا چاہتا ہوں کہ جس طرح ہری پور میں گدھے کا گوشت فروخت کرنے پر پروگرام کیا جاتا ہے،کسی لوکل اچار کمپنی کی بالٹیاں اٹھا اٹھا کر عوام کو گندگی سے آگاہ کیا جاتا ہے،کسی کوٹھے پر جا کر ان لڑکیوں کے چہرے دیکھا دیکھا انکی بدی کو سرِعام دیکھایا جاتا ہے ،اسی طرح ان کمپنیوں کے خفیہ چارجز کے کھیل کو بھی بے نقاب کرنا چاہیے،ہو سکتا ہے کہ آپ کے سامنے ان کمپنیوں کے اربوں روپے کے اشتہارات آ جائیں ،لیکن اس عوام کو صاحب ِ اقتدار حکمرانوں سے زیادہ میڈیاکے حق اور سچ ہونے پریقین ہے،اس لئے اس بھروسے کو ٹوٹنے نہ دیں اور حق اور سچ کی آواز بن کر خفیہ چارجز کو بے نقاب کریں۔
Sajjad Gul
تحریر: سجاد گل dardejahansg@gmail.com Phon# +92-316-2000009