اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے سیکرٹری دفاع کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی 18 نومبر تک روک دی۔
سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے سیکرٹری دفاع کیخلاف توہین عدالت کیس میں انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کی۔ آصف یاسین ملک کے وکیل افتخار گیلانی نے کنٹونمنٹ بورڈز میں الیکشن سے متعلق پارلیمانی بحث کا ریکارڈ پیش کیا۔ انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈز میں الیکشن کی منظوری دینا وزیراعظم کا اختیار ہے۔
افتخار گیلانی کا کہنا تھا کہ سیکریٹری دفاع نے عدالت سے معافی مانگ لی، اس کے باوجود ان پر فرد جرم عائد کی گئی۔
انہوں نے فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی۔ اٹارنی جنرل منیر اے ملک نے عدالت سے سیکرٹری دفاع کے کیس سے علیحدہ ہونے کی درخواست دی۔ان کا کہنا تھا کہ سیکرٹری دفاع نے ان کے مشورے پر بیان حلفی عدالت میں جمع کرایا جس پر عمل نہ ہوسکا۔اس تناظر میں میں سیکرٹری دفاع کیخلاف استغاثہ نہیں بن سکتا۔