اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے بجلی پیدا کرنے والی 9 نجی کمپنیوں کی طرف سے گیس سے پیدا کردہ بجلی کی ٹیکسٹائل، لیدر اور گارمنٹس سمیت 5 ایکسپورٹ اورینٹڈ شعبوں کو فراہمی پر صفر سیلز ٹیکس کی سہولت واپس لے کر 5 فیصد رعایتی سیلز ٹیکس پر بجلی سپلائی کی اجازت دے دی ہے۔ اس ضمن میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی طرف سے باضابطہ طور پر ترمیمی سیلز ٹیکس جنرل آرڈر نمبر 35 جاری کر دیا گیا ہے جس کے تحت 13 ستمبر 2007 کو جاری کردہ سیلز ٹیکس جنرل آرڈر نمبر 18 میں ترامیم کر دی گئی ہیں۔
جس میں کہا گیا ہے کہ عدنان پاور پرائیویٹ لمیٹڈ، جوبلی انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ، گیٹرو پاور پرائیویٹ لمیٹڈ، بھنیرو انرجی لمیٹڈ، لکی انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ، این پی واٹر پروف ٹیکسٹائل ملز پرائیویٹ لمیٹڈ، نوین انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ، سیفائر انرجی لمیٹڈ اور ٹاٹا انرجی لمیٹڈ کو 5 ایکسپورٹ اورینٹڈ شعبوںکے لیے اشیا کی تیاری کے لیے استعمال ہونے والی بجلی کی گیس پر پیداوار کے لیے حاصل صفر سیلز ٹیکس کی سہولت واپس لے لی گئی ہے، اب مذکورہ پاور کمپنیوں کی طرف سے سوئی سدرن گیس کمپنی سے حاصل کردہ گیس سے پیدا ہونیوالی بجلی کی ان ایکسپورٹ اورینٹڈ شعبوں کو فراہمی پر 5 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہو گا۔