باب الاسلام کو سیکولر نظام تعلیم کے حوالے نہیں ہونے دیں گے: زبیر حفیظ

Anjuman Talba Islam

Anjuman Talba Islam

لاہور : اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ محمد زبیر حفیظ نے کہا ہے کہ باب الاسلام سندھ کو سیکولر نظام تعلیم کے حوالے کیا جار ہا ہے۔ صوبہ سندھ کا نصاب تعلیم صوبائی ماہرین تعلیم کی بجائے غیر ملکی اور غیر معروف افراد سے تیار کروایا جا رہا ہے، معصوم اذہان میں سیکولر انتہاپسندی کو فروغ دیا جا رہا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور کے مقامی ہوٹل میں تعلیمی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے نامور اور محب وطن ماہرین تعلیم کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے یو ایس ایڈ کی جانب سے متعین کردہ آسٹریلوی نژاد خاتون ٹیچر ٹرینر سے اول سے ہشتم تک کا نصاب تیار کروایا گیا ہے۔ جبکہ ایک ورکشاپ میں مذکورہ خاتون متنازعہ گفتگو کرنے کے بعد اساتذہ کی جانب سے شدید غیض و غضب کا سامنا کر چکی ہیںجس کے بعد امریکن این جی او نے مذکورہ خاتون پر پابندی لگا دی ۔ حکومت سندھ نے مذکور ہ خاتون کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ پاکستان کے تعلیمی نصاب کو ایک منظم سازش کے تحت سیکولر بنیادوں پر استوار کیا جا رہا ہے نبی مہربان اور خلفائے راشدین کی جگہ ملالہ اور اقبال مسیح جیسے متنازعہ کرداروں کو شامل کرنا مضحکہ خیز ہے۔ نصاب تعلیم میں مشہور اسلامی شخصیات اور سیرت و کردار پر ایسے افراد کو ترجیح دی جارہی ہے جو مغرب زدہ اور اسلامی اقدار کے مخالف ہیں۔ جماعت چہارم کی کتاب میں ”ذرائع ابلاغ ” کے موضوع پر الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کی بجائے سوشل نیٹ ورکنگ کی سائٹس کے بارے میں کھل کر بتایا گیا ہے اور اس میں گپ بازی کی اہمیت سے کماحقہ روشناس کرانے کی کوشش کی گئی ہے۔کتابوں کو مختصر کرکے ان میں چودہ ابواب کی بجائے دس ابواب کو شامل کیا گیا ہے جن میں سیرت نبوی ۖ اور خلفائے راشدین کے ابواب کو ختم کردیا گیا ہے۔

اسی کتاب میں ”دوسروں سے برتائو” کے موضوع کو زیر بحث لاتے ہوئے ناقابل فہم اور تشدد کو فروغ دینے والے الفاظ استعمال کئے گئے ہیں ۔ زبیر حفیظ نے صوبائی وزارت تعلیم کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ آزمائشی نصاب کے نام پر پاکستان کے قومی تشخص کو مجروح کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ایسے اقدامات کے خلاف ہر فورم پر مزاحمت کی جائے گی۔سندھ حکومت غیر ملکی طاقتوں کو خوش کرنے سے باز رہے اور اس طرح کے اقدامات کرکے عوام کے صبر کا امتحان لینے سے باز رہے۔ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان نصاب میں تبدیلی کے حوالے سے حقائق میڈیا کو پیش کرے گی اور اس کے علاوہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی توجہ اس جانب مبذول کروائے گی۔ حکومت سندھ کی جانب سے مذکورہ نصاب اندرون سندھ کے دیہاتی علاقوں میں آزمائشی طور پر رائج کیا گیا ہے جبکہ شہری علاقوں میں چند ایک ٹارگٹڈ اسکولز کو اس نصاب کو پڑھانے کا پابند کیا گیا ہے۔ ناظم اعلیٰ نے مزید کہا کہ اسلامی شخصیات اور مشاہیر کے مضامین خارج کرکے متنازعہ شخصیات ، سیکولر اور مغرب زدہ شخصیات کو شامل کئے جانے پر اساتذہ اور محب وطن پاکستانیوں میں شدید پریشانی پائی جارہی ہے اور یہ پریشانی عوامی غیض و غصب میں تبدیل ہوتے ہوئے وقت نہیں لگے گا۔

سید امجد حسین بخاری
مرکزیسیکرٹری اطلاعات اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان
0334-5019016