لاہور (جیوڈیسک) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ملک میں سیاستدان اور سیکولر طبقہ ایک ہی لائن پر چل رہا ہے جبکہ کچھ سیکولر طاقتیں فوج اور ’’مولویوں‘‘ کو لڑانے کی سازش کررہی ہیں۔
لاہور میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک میں سیاستدان اور سیکولر طبقہ ایک ہی لائن پر چل رہا ہے اور کچھ سیکولر طاقتیں فوج اور مولویوں کو لڑانے کی سازش کررہی ہیں ،پاکستان شریعت کی روشنی میں ہی اقتصادی ترقی کرے گا جب کہ ہم آئین پاکستان کو قومی دستاویز سمجھتے ہیں اور اگر اس پر عمل نہیں ہوگا تو افراتفری ہوگی۔ انہوں نے توہین آمیز خاکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے اقدامات کے ذریعے دنیا کو تقسیم کیا جارہا ہے لیکن ہم نے اس طرح کے حالات کا مقابلہ پوری استقامت کے ساتھ کرنا ہے کیونکہ مسلمان انتہا پسندی کے خلاف رد عمل دے تو انتہا پسند کہلاتا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تمام مکاتب فکر اتفاق کرچکے ہیں کہ کوئی اسلحہ اٹھا کر سیاست نہ کرے جبکہ ہمارے مدارس میں بم بنانے کی تربیت نہیں دی جاتی، ہمیں سخت فیصلوں پر مجبور نہ کیا جائے اگر ہماری دلیل کی بات کو نہ مانا گیا تو مدرسے بند کرکے جیلیں بھر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ اور دہشت گردی ہماری نہیں بلکہ مغربی ممالک کی ضرورت ہے اور مغربی ممالک نے ہی ہمارے گلے میں کلاشنکوف لٹکائی پھر چھوڑ کر چلے گئے۔
جے یو آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم نے 21 ویں ترمیم کی حمایت نہیں کی تھی اس پر مذاکرات جاری تھے کہ ترمیم کو پارلیمنٹ سے منظور کرلیا گیا تاہم حکومت سے اس معاملے پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نےکہا کہ پرویز مشرف نے کہا تھا کہ ہم امریکی غلام ہیں جو ایک حقیقت ہے مگر اسے تسلیم کیوں نہیں کرتے جس پر ان کے سامنے اس بات کو قبول کیا کہ ہم امریکی غلام ہی ہیں۔