واشنگٹن (جیوڈیسک) ایپل، گوگل، ایٹی اینڈٹی کے سربراہوں سے اوباما کی ملاقات، رپورٹ امریکی صدر باراک اوباما سے ایپل، گوگل اورایٹی اینڈٹی سمیت امریکی ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کمپنیوں کے سربراہوں نے ملاقات کی ہے،جس میں نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کی جانب سے نگرانی کے پروگرام کو وسیع کرنے کا بھانڈا پھوٹنے پراپنے کاروبار کے متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ ایک امریکی ویب سائٹ پولی ٹیکو نے ذرائع سے کہاہے کہ وائٹ ہاوس میں ہونے والے خفیہ اجلاس کی نہ تو میڈیا کو ہوا لگنے دی گئی نہ بعد میں کچھ بتایا گیا۔
پولی ٹیکو کے مطابق اوباما انتظامیہ کے ایک اہلکار نے بتایا ہے کہ اجلاس کا مقصد عام شہریوں کے انٹرنیٹ ڈیٹا اور فون کالوں کی نگرانی کے پروگرام پر انٹرنیٹ ماہرین اور متعلقہ فریقوں کو اعتماد میں لینا اور ڈیجیٹل دور میں شخصی آزادیوں کو متاثر کیے بغیر قومی سلامتی کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے پالیسی تشکیل دینا ہے۔ تاہم سیلیکون ویلی میں قائم کمپنیوں کو تشویش ہے کہ شہریوں کے ڈیٹاتک رسائی کی اجازت سے ان کی کاروباری ساکھ متاثر ہو سکتی ہے۔
بیرون ملک ان کا کاروبار خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ فیس بک، مائیکرو سافٹ اور گوگل کا بزنس بھی بری طرح متاثر ہونیکا خدشہ ہے۔ امریکی کمپنیوں کو غیر ملکی کمپنیوں سے پبلک ریلیشن کا مسئلہ ہو گا۔ ایک اندازے کے مطابق کمپیوٹنگ کمپنیوں کو ڈیٹا رازداری میں نہ رکھنے پر کروڑوں ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے۔ جبکہ اوباما انتظامیہ نے نگرانی کے پروگرام کا دفاع کرتے ہوئے اسے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔