امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایران پر اسلحہ کی خرید وفروخت پر پابندی میں توسیع کی قرارداد مسترد کیے جانے پر سلامتی کونسل کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل ایران کو مہلک ہتھیاروں کی خرید وفروخت کی اجازت دے کر خطے میں تباہی کو ہوا دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل نے دہشت گردی کے سب سے بڑے ریاستی کفیل کو مہلک ہتھیار خریدنے کے اہل بنا دیا۔ سلامتی کونسل نے ایران کو خوش کیا اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کے مطالبات کو نظرانداز کیا ۔امریکا سلامتی کونسل کی غلطی کو درست کرے گا۔
امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے قرارداد کے مسترد کیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے اس پر سخت مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
پومپیو نے سلامتی کونسل میں ایران پر اسلحہ پر پابندی سے متعلق قرارداد کے مسودے پر رائے شماری سے کچھ دیر قبل ہی ایک بیان میں کہا کہ بین الاقوامی امن اور سلامتی کے دفاع میں فیصلے کرنے میں سلامتی کونسل کی ناکامی کا جواز نہیں دیا جا سکتا۔
امریکی مندوب کیلی کرافٹ نے سلامتی کونسل کے ممبران پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہم آنے والے دنوں میں ایران پر پابندیوں کا نفاذ کریں گے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے متنبہ کیا ہے کہ ایران پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کسی بھی قسم کی پابندیوں کی تجدید کو مسترد کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس بہت سے آپشن موجود ہیں۔
ایران کے حوالے سے سلامتی کونسل میں امریکا کی تنہائی میں اضافہ اس وقت ہوا جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ مئی 2018 میں جوہری معاہدے سے دستبردار ہوئے تھے۔
11 ممالک نے ایران پر ہتھیاروں کے پابندی کے مسودے کے حق میں ووٹ نہیں۔ ان ممالک میں برطانیہ ، فرانس اور جرمنی شامل ہیں جب کہ دو ممالک روس اور چین نے اس کی مخالفت کی۔ امریکا اور جمہوریہ ڈومینیکن کونسل کے پندرہ ممبروں میں سے صرف دو تھے جنہوں نے قرارداد کے مسودے کے حق میں ووٹ دیا۔