قاہرہ (جیوڈیسک) اشرف عبدالحمید عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط نے کہا ہے کہ اگراسرائیل نے عالمی سلامتی و کونسل کی رکنیت حاصل کرنے کی کوشش کی تو عرب لیگ اس کی پوری قوت سے مخالفت کرتے ہوئے صہیونی ریاست کی سیکیورٹی کونسل میں رکنیت کا راستہ روکے گی۔
جمعرات کی شام قاہرہ میں عرب لیگ کے ہیڈ کوارٹر میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احمد ابو الغیط نے کہا کہ عرب وزراء خارجہ اجلاس میں اسرائیل کی طرف سے اکتوبر 2018ء میں سلامتی کونسل کی رکنیت کی درخواست کا معاملہ بھی زیرغور آیا ہے۔ اگر اسرائیل سلامتی کونسل کی رکنیت حاصل کرنے میں کامیاب رہتا ہے تو ہم صہیونی ریاست کی رکنیت ناکام بنانے کے لیے سنہ 2019 اور 2020ء میں تمام دستیاب وسائل کے ذریعے بھرپور مہم چلائیں گے۔
قبل ازیں عرب وزراء خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین کے منصفانہ، جامع اور پائیدار حل نہ ہونے کے نتیجے میں خطہ مزید عدم استحکام سے دوچار ہوا ہے۔ انہوں نے اسرائیل کی طرف سے فلسطینی شہروں میں غیرقانونی یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کی شدید مذمت کی اور آباد کاری کی سرگرمیوں کو تنازع فلسطین کے دو ریاستی حل اور القدس کو فلسطینی ریاست کے دارالحکومت بنائے جانے کی مساعی کی راہ میں کھلی رکاوٹ قرار دیا۔
شام کے بحران کے بارے میں بات کرتے ہوئے عرب لیگ کے سربراہ نے کہا کہ تمام عرب ممالک کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ شام میں کشت خون بند کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ عرب ممالک کی طرف سے فراہم کردہ امن فارمولوں کے ساتھ ساتھ شام کے تنازع کے کئی اور حل بھی پیش کیے جا رہے ہیں۔
احمد ابو الغیط کا کہنا تھا کہ یمن میں آئینی حکومت کے سوا کسی گروپ کی حکومت قابل قبول نہیں ہے۔ عبد ربہ منصور ھادی یمن کے آئینی اور قانونی صدر ہیں۔ انہوں نے حوثی باغیوں اور علی صالح سے مطالبہ کیا کہ وہ جنگ بند کریں، شہروں کا محاصرہ ختم کریں اور اپنے تمام مطالبات مذاکرات کے ذریعے پیش کریں۔
احمدابو الغیط کا کہنا تھا کہ عرب لیگ یمن میں متحارب فریقین کے درمیان اعتماد سازی اور ثالثی کے لیے کوششیں جاری رکھے گی۔ انہوں میں لیبیا میں دیر پا قیام امن، ملکی سالمیت اور سلامتی کو برقرار رکھنے اور ریاستی اداروں کو قائم رکھنے کے ساتھ ساتھ قومی وفاقی حکومت حکومت کی حمایت پر زوردیا۔