ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کا نظام نہ تو جھڑپوں کے سدباب میں موئثر کردار ادا کر پا رہا ہے اور نہ ہی جاری جھڑپوں کو روکنے میں۔
صدر رجب طیب ایردوان نے اقوام متحدہ کے قیام کی 75 ویں سالانہ یاد کی مناسبت سے منعقدہ اجلاس کے لئے ویڈیو پیغام بھیجا ہے۔
پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے نظام کو دوبارہ سے موئثر بنانے کے لئے سب سے پہلے سلامتی کونسل کو اصلاحات کا پابند بنانا ضروری ہے۔
صدر ایردوان نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل واضح مقاصد کی حامل ہونے کے باوجود اس کا نظام نہ تو قضئیوں کے آغاز کو روکنے میں کردار ادا کرپا رہا ہے اور نہ ہی پرانے قضئیوں کے حل میں۔
7 بلین سے زائد انسانوں کی تقدیر کو 5 ممالک کے رحم و کرم پر چھوڑنے والی ساخت نہ تو منصفانہ ہے اور نہ ہی پائیدار ۔ یہ چیز اب ہر ایک جان چکا ہے کہ سابقہ صدی کی ضروریات کے مطابق تیار کیا گیا نظام موجودہ دور کے امتحانات کا مقابلہ نہیں کر سکے گا ۔
صدر ایردوان نے کہا ہے کہ جمہوری، شفاف ، تابع احتساب، موئثر اور منصفانہ نمائندگی کی حامل سلامتی کونسل کی تعمیر اب انسانیت کے لئے ایک ترجیح نہیں مجبوری کی شکل اختیار کر چکی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ برّ اعظموں کے ملاپ کے نقطے یعنی استنبول کا اقوام متحدہ کے مرکز کی شکل اختیار کرنا بھی گلوبل امن و استحکام کی کوششوں کے لئے مددگار ثابت ہو گا۔
75 ویں جنرل کمیٹی کی صدارت کے عہدے پر تجربہ کار ڈپلومیٹ اور سیاست دان سفیر وولکان بوزکِر کی تعیناتی کے بارےمیں بھی بات کرتے ہوئے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ یہ بات صرف ترکی کےلئے ہی باعث فخر نہیں بین الاقوامی برادری کےحوالے سے بھی ایک اہم موقعے کی حیثیت رکھتی ہے۔ ترکی کے لئے اس تواضع پر میں آپ کا شکرہ ادا کرتا ہوں۔