امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن ممالک نے یمن کے بحران کے خاتمے کے واسطے سعودی منصوبے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
البتہ روس نے سلامتی کونسل کی جانب سے خیر مقدمی بیان جاری ہونے میں رکاوٹ ڈال دی۔
یمن کے لیے امریکا کے خصوصی نمائندے ٹموتھی لینڈرکنگ نے جمعے کے روز بتایا کہ انہوں نے سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کے ساتھ یمن میں تنازع کے حل کی اہمیت پر بات چیت کی۔
لینڈرکنگ نے مارب صوبے میں حوثی ملیشیا کے حملوں کا سلسلہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ کئی برس سے سمندر میں موجود آئل ٹینکر “صافر” کے معائنے کے لیے اقوام متحدہ کے مشن کی رسائی کا عمل آسان بنایا جائے۔ لینڈرکنگ باور کرایا کہ یمن میں اقتصادی بحران کے حل کے واسطے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ اقوام محتدہ کے ترجمان فرحان حق نے گذشتہ ماہ مارچ میں اعلان کیا تھا کہ اقوام متحدہ یمن میں جنگ کے خاتمے کے لیے سعودی عرب کے امن منصوبے کا خیر مقدم کرتی ہے۔ یہ منصوبہ عالمی تنظیم کے ساتھ رابطہ کاری سے سامنے آیا ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے یمن میں حل کے واسطے پیش کیے گئے منصوبے میں اقوام متحدہ کے زیر نگرانی ملکی سطح پر فائر بندی ،،، اور فضائی پروازوں اور سمندری جہاز رانی کا دوبارہ سے کھولا جانا شامل ہے۔