ریلوے سکولوں میں‌ فوجی گارڈز رکھنے کی تجویز

Security

Security

لاہور (جیوڈیسک) ریلوے کے شعبہ ایجوکیشن نے اپنے سکولوں اور کالجوں کی حفاظت کے لئے ریٹائر فوجیوں کو بطور گارڈ رکھنے پر غور شروع کر دیا، علاوہ ازیں ریلوے کے 300 اساتذہ نے سول ڈیفنس کے متعلق ورکشاپ مکمل کر لی جس میں انہیں حفاظتی تدابیر کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ ڈی ایس ریلوے سکھر فرخ تیمور غلزئی نے اپنی ڈویژن میں ریلوے کے سکولوں میں سکیورٹی انتظامات مکمل کر لئے ہیں اور سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کا کام جاری ہے۔ ریلوے سکولوں اور کالجوں کی سکیورٹی کے متعلق روزانہ کی بنیاد پر جنرل منیجر ریلوے آپریشن جاوید انور بوبک کو رپورٹ فراہم کی جا رہی ہے۔

ایک تجویز یہ بھی دی گئی ہے کہ پہلے لاہور میں قائم6 سکولوں اور 3 کالجوں میں ریٹائر فوجیوں کو سکیورٹی کے لئے رکھا جائے ا سکے بعد کراچی کے سکولوں میں تعیناتی کی جائے۔ ذرائع کے مطابق ریلوے کے تمام تعلیمی اداروں میں سکیورٹی انتظامات پر کام جاری ہے، تاہم ڈی ایس ریلوے ملتان شاہ رخ افشار نے سکولوں میں آج سے سکیورٹی انتظامات شروع کر نے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ واضح رہے کہ سکیورٹی انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے ریلوے کے تعلیمی ادارے بند ہیں جبکہ ڈائریکٹر جنرل ایجوکیشن ریلوے ڈاکٹر فرحان عبادت یار خان اور ڈی ایس ریلوے لاہور عبدالحمید رازی نے گزشتہ روز لاہورمیں تعلیمی اداروں کی سکیورٹی کے کام کا جائزہ لیا

متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ اقدامات کو جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ 19 جنوری سے تدریسی عمل شروع کیا جا سکے۔ علاوہ ازیں ریلوے لاہور ڈویژن میں قائم سکولوں کی دیواریں اونچی کرنے اور انکے اوپر خار دار تار لگانے کے لئے 10 لاکھ روپے کی رقم جاری کر دی گئی جبکہ سی سی ٹی وی کیمروں کے لئے الگ رقم جاری کی جائے گی، ریلوے کی دیگر ڈویژنوں کے افسران بھی اپنے طور پر رقم جاری کریں گے۔