گوجرانوالہ (جیوڈیسک) حکومت کی طرف سے تعلیمی اداروں میں سکیورٹی آلات کی تنصیب کا عمل تعطل کا شکار ہونے کا خدشہ ہے۔ سکیورٹی آلات کی قیمتوں اور سکیورٹی گارڈز کی طرف سے معاوضہ میں اضافہ سے نجی اداروں کیلئے مہنگے سکیورٹی پلان پر عمل درآمد مشکل ہوگیا ہے۔ بازار میں سی سی ٹی وی کیمرے، میٹل ڈیٹیکٹر، خاردار تاروں کی مہنگے داموں فروخت عروج پر ہے شہر میں سکیورٹی آلات کی خریدو فروخت جاری ہے۔ اور دکانداروں نے قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کردیا ہے۔
چائنہ کے گھٹیا کوالٹی کے ڈیٹیکٹر، سکیورٹی کیمرے اور دیگر آلات بھی بازاروں میں مہنگے داموں بک رہے ہیں بازار میں 700 روپے قیمت والا میٹل ڈیٹیکٹر تین ہزار سے 3500 روپے تک فروخت ہورہا ہے اسی طرح سی سی ٹی وی کیمرے کی مختلف اقسام اور چائنہ ورائٹی کی مہنگے داموں فروخت کا سلسلہ جاری ہے معمول کے مطابق ٹی ایل 7 اور ٹی ایل 9 کے کیمرے کی قیمتیں 2 ہزار سے 3 ہزار تک ہیں جو ڈبل تک پہنچ چکی ہیں واک تھرو گیٹ کی قیمتیں 35 ہزار سے پچاس ہزار تک تھی مگر وہ گوجرانوالہ میں نایاب ہوچکے ہیں خار دار تار کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے
دوسری طرف سکیورٹی گارڈز کی مانگ بڑھنے سے سکیورٹی گارڈوں نے بھی اپنا معاوضہ بڑھانے کا مطالبہ کر دیا ہے، نیشنل پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر صاحبزادہ سجاد مسعود چشتی، رہنما میاں سلیم شاہد نے کہا کہ بازار میں مہنگے سکیورٹی آلات کی خرید وفروخت سے تعلیمی اداروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے
میجر ڈاکٹر عبدالقیوم ملک، عدنان یوسف، فاروق عزیز، محبوب احمد، مسز یاسمین، مسز شہناز، مسز مائدہ نے کہا کہ دکاندار من مانے ریٹ مانگ رہے ہیں جبکہ دکانداروں کا کہنا ہے کہ سکیورٹی آلات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے لاہور اور دیگر اضلاع سے مہنگے داموں آلات کی خرید اری کرنا پڑتی ہے۔