اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ سیکورٹی صورتحال میں بہتری لانے کے لیے ایکشن پلان میں مزید تیزی لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ہم ابھی مکمل فتح کا دعویٰ نہیں کرتے ، ابھی اس کے لیے وقت درکار ہے،اسلام کےنام پرفساد پھیلانےوالوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا،دہشت گردوں کی میڈیا سے دشمنی نہیں ، یہ ان کے لوگوں کو مارکر سنسنی پھیلانا چاہتے ہيں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چودھری نثار کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بہت ساری این جی اوز بغیر اجازت کام کر رہی تھیں، انٹرنیشنل این جی اوز کی نگرانی مکمل طور پر وفاق کی ذمہ داری ہے، مقامی این جی اوز پر نظر رکھنا صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے، پاکستان میں آرمڈ لائسنس کے نام پر لوگوں نے اندھیر نگری مچائی ہوئی تھی، تمام اسلحہ لائسنس کو ریویو کیا جائے گا ، تمام اسلحہ لائسنس کو کمپیوٹرائزڈ کیا جائیگا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں سیکورٹی کمپنیوں کے نام سے بڑے کاروبار چل رہے ہیں،ان کمپنیز میں کام کرنے والوں کے پاس ٹریننگ نہیں ہے، سیکورٹی کمپنیز اپنے گارڈز کی انشورنس تک نہیں کراتیں، آپریشن ضرب عضب سے اب تک 11 ہزار انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مدارس کی رجسٹریشن ، ان کی لیڈرشپ کی مشاورت سے ہوگی ، مدارس کی قیادت اگلے ہفتے وفاقی حکومت سے ملاقات کرے گی ، مدارس کی رجسٹریشن کے فارم کو سادہ اور آسان بنایا جائے گا، مدارس کے نصاب میں پاکستان کے نصاب کو شامل کیا جائے گا، سائبر کرائم پر آئی ٹی کی وزارت کو بہت سے کام کرنے ہیں۔