لاہور (جیوڈیسک) انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کے سابق صدر احسان مانی کا کہنا ہے کہ شہر یار خان کے چیئر مین بننے سے پاکستان کرکٹ کو فائدہ ہو چکا ہے آئی سی سی کی سطح پر بھی پی سی بی کے موجودہ چیئر مین کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔
بھارت سمیت کرکٹ کھیلنے والے دیگر ممالک سے بھی ان کے اچھے تعلقات ہیں۔ شہر یار خان کے چیئر مین بننے سے پاکستان کرکٹ میں استحکام آنا شروع ہوا ہے۔کینیا کی کرکٹ ٹیم کا یہاں آ کر کھیلنا خوش آئند ہے۔ غیر ملکی ٹیموں کی آمد کا سلسلہ شروع ہونے سے بیرونی دنیا میں ہماری ساکھ بہتر ہو گی۔
میں آئر لینڈ سکاٹ لینڈ، ہالینڈ اور نیپال کی ٹیموں کے دورہ پاکستان کی باتیں بھی سن رہا ہوں یہ صورتحال خوش آئند اور حوصلہ افزا ہے۔ کینیا نے اپنی ٹیم بھیجی ہے ان لوگوں کا یہ فیصلہ بھی کھیل دوست ہے، کرکٹ کھیلنے والے بڑے ممالک کی ٹیمیں تو فوراً پاکستان نہیں آئیں گی لیکن ایسوسی ایٹ ممالک اور نچلی سطح کی ٹیموں کی آمد کا سلسلہ جاری رہا تو ٹیسٹ کا درجہ رکھنے والی بڑی ٹیموں کا اعتماد بھی بحال ہو سکتا ہے اس سارے منصوبے میں امن و امان کی صورتحال کا بہتر رہنا لازمی امر ہے۔
جب تک سکیورٹی کی صورتحال تسلی بخش نہیں ہو گی کرکٹ بورڈ کو مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا ملک میں بین الااقوامی کرکٹ بحالی کےلئے پی سی بی کے اقدامات مثبت اور حوصلہ افزا ہیں۔نجم سیٹھی کے آئی سی سی کا صدر بننے سے پاکستان کو ضرور فائدہ ہو گا۔
نیوزی لینڈ کے خلاف دو ون ڈے میچوںمیں قومی کرکٹ ٹیم نے عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا۔ عالمی کپ میں بھی پاکستانی ٹیم حیران کن کھیل پیش کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ پاکستان کی ٹیم دنیا کی کسی بھی ٹیم کو شکست دے سکتی ہے۔
مجھے باﺅلنگ کا شعبہ تھوڑا کمزور محسوس ہوتا ہے۔ اس میں مسائل کا سامنا کرتا پڑ سکتا ہے محمد حفیظ اور سعید اجمل کے باﺅلنگ ایکشن مسائل کی وجہ سے مشکلات بڑھی ہیں۔ کچھ گیند بازوں کی فٹنس بھی پریشان کن ہے۔ عالمی کپ 2015ءمیں پاکستان کرکٹ ٹیم سے اچھی کارکردگی کی امید ہے۔ فرسٹ کلاس کرکٹ کے نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔
عمران خان، ماجد خان اور مشتاق محمد جیسے تجربہ کار اور بیرون ملک کرکٹ کھیلنے کا وسیع تجربہ رکھنے والے افراد کی رائے میں ڈومیسٹک کرکٹ کا نظام زیادہ اچھا نہیں ہے۔ میری رائے میں ماجد خان اس ضمن میں خاصے کار آمد اور مدد گار ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے قومی سطح کی کرکٹ کے لئے ایک بھر پور پلان ترتیب دیا تھا کرکٹ بورڈ کو اس سے استفادہ کرنا چاہئے۔