فیصل آباد : ایم ایس الائیڈ ہسپتال کی ہدایت پر سیکورٹی عملہ نے بہن بھائیوں پر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد زیر علاج فالج زدہ باپ کو دھکے دے کر ہسپتال سے نکال دیا محلہ سخی سرور آباد کی رہائشی خاتون ثمینہ زوجہ محمد رمضان نے پولیس کو دی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ میر ے والد محمد منیر بٹ فالج کے اٹیک کے باعث برائے علاج الائیڈ ہسپتال فیصل آباد کے میڈیکل تھری میں داخل تھے آج مور خہ 09-06-2014کو بوقت دن بارہ بجے سائلہ اپنے بھائیوں وحید حسین پریس فوٹو گرافر ‘فقیر حسین کے ہمراہ ادویات و کھانا وغیرہ لے کر الائیڈ ہسپتال کے ہال کے اندر گیٹ پر پہنچے تو وہاں موجود چیف سیکورٹی آفیسر حکیم خان وغیرہ دیگر سیکورٹی گارڈز نے ہمیں زبردستی گیٹ پر روک لیا اورمیڈیکل تھری میں جانے کے لیے 100روپے نذرانہ طلب کیا انکار کرنے پر حکیم خان و سیکورٹی گارڈز نے بدتمیزی شروع کر دی اس اثناء میں راشد مقبول ایم ایس موقع پر پہنچ گئے جنہوں نے ہماری بات سنے بغیر سیکورٹی گارڈز کو حکم دیا کہ ان لوگوں کو دھکے دے کر ہسپتال سے نکال دو جس پر عمل کر تے ہوئے حکیم خان وغیرہ و 20کس سیکورٹی گارڈز نے مجھے اور میرے بھائیوں کو زدوکوب کرنا شروع کر دیا۔
سائلہ نے اپنے بھائیوں کو بچانے کے لیے ملزمان کی منت سماجت کی مگر انھوں نے ایک نہ سنی بلکہ مجھے تھپڑ مارے بالوں سے پکڑ کر سرعام گھسیٹے ہو ئے ہال سے باہر لے آئے جس کے نتیجہ میں سائلہ کے کپڑے پھٹ گئْے اور سائلہ برہنہ ہو گئی ظالم سیکورٹی گارڈز میر ے نازک اعضاء پر ٹھڈے مارتے اور گالی گلوچ کر تے ہوئے میرے ساتھ دست درازی کرتے رہے جبکہ ملزمان نے میرے بھائی وحید حسین کی جیب سے نوکیا موبائل فون زبردستی نکال لیا جبکہ دوسرے بھائی فقیر حسین کو بھی گریبان سے پکڑ کر زدوکو ب کر تے رہے ایم ایس راشد مقبول کی ایماء پر ملزمان سیکورٹی گارڈز مجھے اور میرے بھائیوں کو دھکے مارتے ہو ئے ہسپتال کے ایک کمرہ میں لے گئے جہاں ایک گھنٹہ تک ہمیں حبس بے جا میں رکھا گیا۔
اس اثناء میں نواز ولد اللہ بخش ‘محمد بوٹا ولد محمد منیر وغیرہ آگئے جنہوں نے منت سماجت کرکے ہمیں ملزمان کے ظلم سے نجات دلائی ہمارے ساتھ سخت زیادتی ہوئی ہے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار کیا جائے اور انصاف فراہم کیا جائے۔