مراسلہ : ریما نور رضوان مسلمان جوش و خروش سے ماہ صیام کی نعمتوں سے لطف اندوز ہو رہا ہیں۔ یہ رحمتوں ،بر کتوں ،مغفرتوں کے بابرکت مہینہ کا فیضان ہے کہ سال بھر جو چیزیں ہم ایک دستر خوان پر بیٹھ کر نہیں کھا سکتے ،وہ اس ماہ کی برکت سے سب ایک جگہ میسر ہوجاتا ہے۔ ہر مسلمان اس ماہ کی نعمتوں،بر کتوں اور نیکیوں سے فیضیاب ہو نے کے لئے خصوصی اہتمام کر تا ہے۔
رمضان کریم کی آمد کچھ سال سے گرمی میں ہو رہی ہے ،تو ضروری ہے ہم اپنے کھانے پینے میں احتیاط بر تیں ۔تیز نمک ،مرچ ،بازاری اشیاء،چٹ پٹے پکوان ،،رول ،سموسے ،پکوڑے ،کچوریاں یہ سب تیل میں تلی ہوئی اشیاءپہلے ہی نقصان دہ ہیں اور روزے میں ،حالت روزہ میں میں مزید نقصان پہنچاتی ہیں۔
ہمارے گھروں میں سحری میں پراٹھے کھانے کا رواج ہے ،جبکہ پراٹھ کی جگہ چپاتی بہترین ہے ،کوئی شوربے والا سالن ہو ،بھنے ہو ئے کھانے پیٹ خراب کر تے ہیں ۔گیس ،قبض ان سب سے بچنا ہے تو سالن شوربے والا کھائیں ۔سحری کے اختتام پر ایک چھوٹی پیالی دہی میں ایک چٹکی پسی ہو ئی سبز الائچی ڈال کر مکس کر لیں ،حسب ذائقہ چینی بھی ملا لیں اور کھالیں ،انشاءاللہ پورا دن پیاس کا احساس تک نہیں ہو گا اور روزے میں آپکا مزاج ہشاش بشاش رہے گا۔
Dates and Water
افطار میں کھجور کھا کر فورا پانی یا شربت نہ پیئں ۔پورا دن بھی تو صبر و شکر سے گزارتے ہیں نا تو افطار کے ٹائم بھی غذاﺅں میں احتیاط برتیں ۔تربوز میں وافر مقدار میں پانی پایا جاتا ہے ،تر بوز کھائیں ،گرما بھی اپنی مٹھاس کی وجہ سے فرحت بخش احساس دلاتا ہے ،افطار میں دستر خوان پر ان فروٹ کا خاص اہتمام کریں ،جن کے کھانے سے پانی کی کمی پوری ہو سکتی ہے۔
پھل افطار سے آدھا گھنٹہ قبل کاٹ کر فریذر میں رکھ دیں ۔ٹھنڈے ٹھنڈے پھل افطار میں پہترین لگتے ہیں ۔تلی ہو ئی اشیاءگھر میں کم ہی بنائیں کم پکوڑے بنائے بس منہ کا ذائقہ بدل جائے۔
Ramadan Iftar
پیٹ بھر کے نہ کھائیں ۔پکوڑے یا باہر کی تلی ہوئی اشیاءسے تو مکمل طور پر اجتناب کریں گرمی کے روزے میں پھل اور مشروب کا خوب استعمال کریں۔