اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیرعلی نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک بھر میں سحر و افطار کے اوقات میں 85 سے 90 فیصد علاقوں میں بجلی فراہم کی جارہی ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی وبجلی کے اجلاس میں وزیرمملکت عابد شیرعلی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک نے بجلی کی پیداواری صلاحیت کے حوالے سے غلط بیانی سے کام لیا جس کے خلاف قانونی چارہ جوئی ہورہی ہے جب کہ وفاقی حکومت معاہدے کے تحت کے الیکٹرک کو 650 میگاواٹ بجلی فراہم کرتی رہی لیکن کمپنی 950 میگاواٹ تک لیتی رہی جب کہ انتظامیہ اپنا سرمایہ بیرون ملک لے گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکٹر ک نے 100 ارب روپے وفاق کو دینے ہیں جب کہ بجلی کی پیداوار کے لئے کمپنی اپنے جنریٹرز استعمال نہیں کر رہی۔ وزیرمملکت کا کہنا تھا کہ کیسکو میں بجلی کے 14 ہزار قانونی اور16 ہزارغیرقانونی کنکشن ہیں جس سے ماہانہ ایک ارب روپے نقصان ہورہا ہے جب کہ کیسکو نے 142 ارب روپے وفاق کو دینے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کے لئے حکومت پرانے گرڈ اسٹیشنز کی مرمت کے ساتھ ساتھ نئے گرڈ اسٹیشن تعمیرکررہی ہے جب کہ ہم نے اب تک 130 کے وی کے 59 گرڈ اسٹیشنز تعمیر کر لئے ہیں۔