کوئٹہ (جیوڈیسک) بلوچ قوم پرست رہنما اور بزرگ سیاستدان نواب خیر بخش مری کو کوئٹہ کے نواحی علاقے نیو کاہان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق نماز جنازہ میں نواب مری کے صاحبزادے نوابزادہ جنگیز مری، نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی، سابق وزیر اعلی بلوچستان میر ہمایوں خان مری اور دیگر اہم بلوچ قوم پرست رہنماوں نے شرکت کی۔ نماز جنازہ میں ہزاروں بلوچ سیاسی کارکنوں نے بھی شرکت کی۔ نماز جنازہ کے موقع پر رقت امیز مناظر دیکھنے میں آئے۔
بلوچ سیاسی کارکنوں نے نواب مری اور بلوچ تحریک کے حق میں شدید نعرہ بازی کی۔ نمازجنازہ کے موقع پر کسی بھی ناخوشگور واقعے سے نمٹنےکیلیے سخت حفاظتی انتظامات کیے گیے تھے۔
نواب خیر بخش مری 1928 میں پیدا ہوئے تھے، وہ 1950میں مری قبیلے کے سردار بنے اپنے سارے کیرئیر میں مری نے بہت سے اتار چڑھاو دیکھے، انہوں نے ہمسائیہ ملک افغانستان میں جلا وطنی میں ایک دہائی سے زیادہ عرصہ گزارا۔
وہ 1970 میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے اور بلوچستان میں نیشنل عوامی پارٹی کی حکومت کے خاتمے کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ انہیں مشہور ‘حیدرآباد سازش کیس’ میں پشتون قوم پرست رہنما خان عبدالولی خان،بلوچ قوم پرست رہنما، سردار عطاء اللہ مینگل، میر غوث بخش بزنجو، شیر محمد مری اور دیگر رہنماؤں کے ساتھ جیل بھیج دیا گیا تھا۔
نواب مری سابق فوجی آمر ضیاءالحق کے دور میں جیل سے رہا ہونے کے بعد افغانستان چلے گئے تھے۔ وہ 1990میں افغانستان میں کمیونسٹ حکومت کے خاتمے کے بعد واپس پاکستان آ گئے تھے۔
انہیں 2000 ء میں جسٹس نواز مری قتل کیس کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا، بعد میں انہیں رہا کر دیا گیا تھا مری گزشتہ بارہ سالوں سے کراچی میں رہائش پذید تھے۔