کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سینئر نائب صدر امیر حیدر ہوتی کا کہنا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹ الائنس (پی ڈی اے) کی قیادت نے جب اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا تو ہم بلوچستان حکومت سے ہی نہیں بلکہ اسمبلی سے بھی باہر آ جائیں گے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے سینئرنائب صدر امیر حیدر ہوتی نے پارٹی کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد مرکزی اور صوبائی قائدین کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو تو احساس ہوگیا ہے، اب سیلکٹر کو بھی احساس ہو جانا چاہیے کہ سلیکٹیڈ حکمرانوں نے ملک کا بیٹرا غرق کر دیا ہے۔
امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ پارٹی کی سینٹرل کمیٹی نے متفقہ طور پر پاکستان ڈیموکریٹ الائنس میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک مکمل چارٹر بنائیں اور کوشش ہوگی کہ الائنس میں شامل جماعتوں کو اس پر متفق کر سکیں، ہماری یہ خواہش نہیں کہ ایک حکمران آئے اور دوسرا جائے، تمام مسائل کو چارٹر میں شامل کیا جائے گا۔
امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ جب تک ملک میں صاف شفاف اور غیر جانبدار انتخابات نہیں ہوتے، ملک میں انتخابات متنازع رہیں گے اور ان مسائل کے حل کے لیے انتخابی ریفارم کی ضرورت ہے، انتخابی ریفارم کے بعد ہونے والے انتخابات کا مینڈیٹ سب تسلیم کریں گے۔
رہنما اے این پی نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں کو سی پیک کے مغربی روٹ پر تحفظات ہیں، چین اپنے کم ترقی یافتہ علاقوں کو ترقی دے رہا ہے اور ہم الٹ کر رہے ہیں، ملک میں موٹرویز بنے مگر بلوچستان میں کچھ نہیں بنا۔
امیر حیدر ہوتی نے مطالبہ کیا کہ نیا این ایف سی ایوارڈ جلد سے جلد آٹھارویں ترمیم کے تحت ہو اور اس میں این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کا حصہ کم نہیں ہونا چائیے۔
علاوہ ازیں امیر حیدر ہوتی نے اپنی پارٹی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات اسد اچکزئی سمیت صوبے کے تمام لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔