اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومت جائے گی، اصلاحات ہوں گی، پھر الیکشن ہوں گے، پرویز مشرف نے فارمولا تجویز کردیا، سابق صدر کہتے ہیں، حکومت بدلتی نظر آرہی ہے، الیکشن ہوتے دکھائی نہیں دے رہے، پہلے قومی حکومت اصلاحات کرے گی، الیکشن اس کے بعد ہوں گے، اصلاحات کے زمانے میں تیسری سیاسی قوت کو مضبوط بنایا جائے گا۔ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کافی روز بعد نظر آئے تو روایتی رنگ ڈھنگ اور لباس کے بجائے کچھ مختلف نظر آئے۔ انہوں نے کاندھے پر سندھی اجرک رکھی ہوئی تھی اور شاید بیماری کے سبب وہ کچھ کمزور بھی نظر آ رہے تھے۔ تاہم تبدیلی کا فامولا انھوں نے بہت واضح انداز سے پیش کر دیا۔
تقریر کے دوران انھوں نے ایک نئی سیاسی اصطلاح بھی پیش کی۔ انھوں نے کہا کہ عبوری یا ٹیکنوکریٹ حکومت ملک میں ری انجئرنگ کرائے گی اور الیکشن اس کے بعد ہوں گے۔ اس سے پہلے انجینئرنگ کی اصطلاح ملک میں انتخابی دھاندلی کے لیے استعمال ہوتی رہی ہے۔ پرویز مشرف نے یہ بھی کہا کہ اگر نواز شریف بھی اچھے کام کریں تو وہ ان کے ساتھ ہوں گے۔ پرویز مشرف نے دھرنے دینے والی جماعتوں کے لیے اپنی ہمدردری کا بھی واضح طور پر اظہار کیا تاہم یہ بھی کہا کہ وہ طاہرالقادری کے ساتھ نہیں۔