لاہور (جیوڈیسک) چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہےکہ پاکستان اور بھارت میں ہر واقعے کا الزام ایک دوسرے پرلگایا جاتا ہے لہذا دونوں ملکوں کوماضی سے نکل کر مستقبل کی جانب بڑھنا چاہیے اور عزت نفس کے ساتھ ہمسایہ ممالک سے کشیدگی کم کرنی چاہیے۔
تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان خصوصی طیارے سے بھارت 2 روزہ دورہ مکمل کرکے لاہور پہنچے جہاں وائس چیرمین شاہ محمود قریشی اور پارٹی ترجمان نعیم الحق بھی ان کے ہمراہ تھے جب کہ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ نریندرمودی سے اچھے ماحول میں بات چیت ہوئی اور کشمیر کے مسئلے پربھارتی مفکرین سے بھی بات چیت کی۔
عمران خان نے کہا کہ بھارتی حکام سے ملاقاتوں میں کہا ہے کہ بھارت میں اقلیتیں محفوط نہیں ہوں گی تو پاکستان بھی متاثر ہوگا لہٰذا اقلیتوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت میں ہرواقعے کا الزام ایک دوسرے پرلگایا جاتا ہے، دونوں ملکوں کوماضی سے نکل کر مستقبل کی جانب بڑھنا چاہیے لیکن دونوں ممالک میں کچھ لوگ ہیں جوبات چیت کو آگے بڑھتے نہیں دیکھ سکتے ہیں۔
چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ الزامات کی بیان بازی ہوتی ہے جسے روکنا چاہیے جب کہ دونوں ملکوں کی قیادت اب بات چیت کا سلسلہ رکنے نہ دے اور کشمیر سمیت متنازع امور پر بات چیت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نوازمودی خفیہ ملاقات کا جواز غلط پیش کیا گیا اس سلسلے میں فوج کو بدنام نہیں کرنا چاہیے جب کہ ہمیں عزت نفس کے ساتھ ہمسایہ ملکوں سے کشیدگی کم کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ 2 ایٹمی ملکوں کے درمیان جنگ کوئی آپشن نہیں، ہمیں اگر غربت ختم کرنی ہے تو امن قائم کرکے تجارت کرنا ہوگی لیکن کرکٹ سیریز کا ہونا بھی ضروری ہے اس سے دونوں ممالک کے درمیان ٹینشن کم ہوگی۔
دوسری جانب عمران خان نے پی آئی اے کے احتجاجی ملازمین سے بھی ملاقات کی جب کہ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ جو بھی کرپشن کے جن کا مقابلہ کرے گا قوم اس کے ساتھ کھڑی ہے اور ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ کرپشن کی یونین اور اتحاد کو ختم کرنا ہے یا پھر جمہوریت کے نام پرکرپشن کو بچانا ہے۔