برصغیر پاک و ہند میں نیم کے پیڑ کثرت سے پائے جاتے ہیں جو ہمیں جہاں تپتی دھوپ میں گھنی چھاؤں فراہم کرتے ہیں وہیں اس کے ایسے فوائد بھی ہیں جو عام طور پر ہماری نظروں سے پوشیدہ ہیں جن میں درج درج ذیل ہیں۔
زمین کی زرخیزی میں اضافہ ؛ نیم کا درخت کم پانی میں پروان چڑھتا ہے اور یہ زمین کی زرخیزی میں بڑھاتا ہے اس کے ساتھ ساتھ پانی كے ضیاع اور زمین کے كٹاؤ كو بھی روكتا ہے۔
کیڑے مارنے کی قدرتی دوا؛ نیم میں موجود قدرتی اجزا اسے کیڑے مار دواؤں کا قدرتی نعم البدل بھی بناتے ہیں، بھارت سمیت کئی ممالک میں اس کا استعمال فصلوں کو کیڑوں سے بچانے کے لئے بھی ہوتا ہے اس سے ناصرف فصلوں پر اچھا اثر پڑتا ہے بل کہ ان فصلوں سے حاصل ہونے والی خوراک کیمیائی اجزا سے پاک ہوتی ہے۔
نیم بہترین جراثیم کش دوا ؛ نیم کے درخت کا ہر حصہ بیج ، پھل ، تیل، چھال ، جڑ بطور دافع عفونت اور دافع جراثیم کے طور پر استعمال ہوتا ہے، خاص طور پر بیج سے نکلنے والا تیل قدرتی جراثیم کش صفات رکھتا ہے۔ نیم کے پتوں کو پانی میں ابال کر اس سے نہانے سے مختلف قسم کی داغ اور چنبل سمیت دیگر جلدی بیماریوں اور خارش سے نجات ملتی ہے۔ اس کے علاوہ نیم کے پتے ابال کر پینے سے اسہال کے مریض کو فائدہ ہوتا ہے۔
امراض قلب کے لئے اکسیر؛ نیم کے پتے کئی امراض میں اکسیر ہیں، پتوں سے کشید کردہ اجزاء جہاں ملیریا کے علاج میں نہایت سودمند ہوتے ہیں وہیں یہ خون میں کولیسٹرول كی مقدار کم کركے دل كی شریانوں کی تنگی کو دور بھی کرتے ہیں جس سے دل کے دورے کا خدشہ کم ہوتا ہے۔
بہترین بیوٹیشن؛ نیم کے پتے خواتین کے حسن و جمال کو برقرار رکھنے، چہرے کی جھریوں کے خاتمے اور چمک دار جلد کے لئے بھی استعمال کئے جاتے ہیں۔
بنائیں اپنے بال مضبوط اور چمکدار؛ نیم کا تیل بالوں کی خشکی دور اور انہیں لمبا کرنے میں بھی معاون ہے، بالوں کو مضبوط اور صحت مند کرنے کیلئے نیم کے تیل سے بالوں کی جڑوں میں مالش کری