لاہور (جیوڈیسک) انرجی ماہرین کا کہنا ہے کہ توانائی کا بحران ملک کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔ حکومت کے دعوے اپنی جگہ لیکن عملا 2025ء تک لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ممکن نہیں۔ بجلی کی پیداوار بڑھانے کے لئے متبادل ذرائع استعمال کرنا ہوں گے۔ واپڈا ہاؤس لاہور میں انرجی آڈٹ سیمینار منعقد ہوا۔ اپنے خطاب میں ماہرین کا کہنا تھا کہ بجلی کی پیداوار کا مسئلہ اپنی جگہ لیکن بہتر حکمت عملی سے بجلی کا ضیاع روک کر لوڈشیڈنگ میں کمی لائی جا سکتی ہے۔
بجلی کی طلب ہر سال 10 فی صدبڑھ رہی لہًذا 2025ء تک لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نظر نہیں آتا۔ماہرین کا کہنا تھا کہ یو پی ایس کو سولر پینل پر لے جانے سے 3 ہزار میگاواٹ بجلی کی بچت ہو سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی صنعتی اور کمرشل سیکٹر میں کوئلے، ہوا اور سورج سے توانائی کے منصوبوں کو اپنانا ہو گا۔
ماہرین نے بتایا کہ 90 فیصد ٹرانسمیشن سسٹم اوورلوڈڈ ہے، اس کی بہتری کے لئے فوری اقدامات ناگزیر ہیں، انہوں نے زور دیا کہ متعلقہ ادارے عوام اور تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر پالیسیاں ترتیب دیں۔