اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد میں دینی مدارس کے علماء کے اجلاس سے خطاب کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس میں ان کے آئینی ماہرین نے فوجی عدالتوں کے قیام پر سوالات اٹھائے۔ تاہم دہشتگردی کے واقعات اور آئینی حوالے سے معروضی حالات کو دیکھتے ہوئے اس کی حمایت کر سکتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دینی مدارس کے خلاف ایک بار پھر بین الاقوامی ایجنڈے کے تحت پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ ہم دینی مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے تین نکات مالیاتی، نصابی اور انتظامی امور کے حوالے سے معاہدے پر اب بھی قائم ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آرمی چیف کی پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس میں موجودگی غیر معمولی نہیں۔
ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین کے بیان پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کی حمایت اور مارشل لا کی بات کرنا دو متضاد باتیں ہیں۔