اسلام آباد (جیوڈیسک) سینیٹ اجلاس میں وزرا کی عدم حاضری پر چیئرمین سینٹ نیر حسین بخاری نے اظہار برہمی کیا ہے۔ اجلاس پندہ منٹ کیلئے ملتوی کرنا پڑا جبکہ ملک بھر میں بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی بجلی چوری کا ریکارڈ سینیٹ میں پیش کردیا گیا گزشتہ پانچ سالوں میں 13 کروڑ 62 لاکھ یونٹ چوری ہوئے۔
سینیٹ کا اجلاس چیرمین نیئر حسین بخاری کی صدارت میں شروع ہوا تو وزرا کی عدم حاضری پر چیرمین سینیٹ نے اظہار برہمی کیا۔ چیرمین سینیٹ نے قائد ایوان کو ہدایت کی کہ وزیراعظم کو وزرا کے رویے سے آگاہ کریں۔ انکا کہنا تھا کہ وقفہ سوالات کیدوران جس وزیر سے سوال ہو اسے ایوان میں خود ہی موجود ہونا چاہیے۔ وزرا کی عدم حاضری کے باعث چیئرمین سینیٹ کا 15 منٹ کیلئے اجلاس ملتوی کرنا پڑا۔
وزارت پانی و بجلی نے ملک بھر میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی بجلی چوری کا ریکارڈ سینیٹ میں پیش کر دیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فیسکو کو گزشتہ 5 سال میں بجلی چوری کی مد میں 16ارب، 17 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ حیسکو کو بجلی چوری کی مد میں 59 ارب روپے جبکہ کیسکو کو بجلی چوری کی مد میں 92 ملین روپے کا نقصان ہوا۔ وزیر مملکت برائے پانی و بجلی نسیم قریشی نے کہا کہ فاٹا میں بجلی چوری کے نقصانات کا ریکارڈ دستیاب نہیں ہے۔
مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین نے تحریری جواب میں بتایا کہ ملک میں 75 فیصد قدرتی گیس گھریلو صارفین کو فراہم کی جا رہی ہے۔ ملک بھر میں بڑی تعداد میں سی این جی سٹیشنز لگانے کی پالیسی غلط تھی۔ سی این جی سٹیشنز گھریلو صارفین پر بوجھ کا باعث بنے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں گیس کی بڑی مقدار سی این جی سٹیشنز ہڑپ کر رہے ہیں۔ سی این جی کو مرحلہ وار ختم کریں گے۔